کراچی: مبینہ رشوت اور چالان سے تنگ آکر خود سوزی کرنے والا رکشہ ڈرائیور گزشتہ رات دوران علاج دم توڑ گیا۔
شارع فیصل پر کراچی پولیس آفس کے سامنے قائم ٹریفک چوکی پر اے ایس آئی حنیف نے رکشہ ڈرائیور خالد سے مبینہ طور پر رشوت طلب کی لیکن ڈرائیور کی جانب سے انکار پر چالان کردیا جس پر وہ مشتعل ہوگیا اور خود پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگالی تھی۔جہاں اسے طبی امداد دی جارہی تھی تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
رکشہ ڈرائیور نے خودسوزی سے قبل اپنے خط میں تحریر کیا تھا کہ وہ خودکشی گھریلو پریشانی یا کسی اور وجہ سے نہیں کر رہا، بلکہ اے ایس آئی سارجنٹ محمد حنیف نے اُس سے 50 روپے رشوت طلب کی اور انکار پر چالان کردیا۔
دوسری جانب ٹریفک پولیس کا موقف تھا کہ رکشہ ڈرائیور خالد کا 170 روپے کا چالان کیا گیا تھا، جس پر اس نے خوسوزی کی کوشش کی۔
رکشہ ڈرائیور کی خود سوزی پر انسپکٹر جنرل (آئی جی) سندھ ڈاکٹر کلیم امام نے نوٹس لے کر ڈی آئی جی ٹریفک کراچی سے رپورٹ طلب کرلی تھی۔
دوسری جانب واقعے کے بعد ایس ایس پی ٹریفک نے چالان کرنے والے اے ایس آئی حنیف کو معطل کردیا تھا۔
گزشتہ روز کراچی پولیس چیف ڈاکٹر امیر شیخ نے سول اسپتال میں زیرِ علاج رکشہ ڈرائیور کی عیادت بھی کی تھی۔