’’خاشقجی قتل کا مقدمہ سعودی عرب میں چلے گا‘‘سعودی عرب

ریاض:سعودی عرب نے کہا ہے کہ مقتول سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا مقدمہ سعودی عرب میں چلایا جائے گا۔
سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرنے بحرین میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ جمال خاشقجی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث افراد کے خلاف مقدمہ سعودی عرب میں ہی چلایا جائے گا۔
عادل الجُبیر نے کہا کہ مغربی میڈیا نے ایک ’ہیجان‘ برپا کر رکھا ہے، جس کا مقصد سعودی عرب پر قتل کا الزام لگانا ہے۔
سعودی وزیرخارجہ کا کہنا ہے کہ جہاں تک ملزمان کی حوالگی کا تعلق ہے تو وہ سعودی شہری ہیں اور سعودی عرب میں حراست میں ہیں لہٰذا اُن کے خلاف تحقیقات اور مقدمہ بھی سعودی عرب میں ہی چلایا جائے گا۔
انہو ں نے امریکا سےتعلقات کو ناقابل تسخیر قرار دیتےہوئے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ سےتعلقات جانبدارانہ سیاست نہیں قومی مفاد ہے۔ اوباما انتظامیہ کےساتھ سعودی عرب کےتعلقات مشکلات کا شکار رہے۔
سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی معقول، حقیقت پرمبنی ہے، جس کی تمام خلیجی ممالک حمایت کرتےہیں۔
برطانوی میڈیا کے مطابق سعودی وزیر خارجہ کا بیان ترکی کے اس مطالبے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ خاشقجی کے قتل میں مبینہ طور پر ملوث ملزمان کواُس کے حوالے کیا جائے۔
دوسری جانب خاشقجی کی منگیتر ہاتف چنگیز نےصدر ٹرمپ کی جانب سے وائٹ آنے کی دعوت یہ کہہ کر مسترد کردی ہے کہ امریکی صدر اس قتل کی تحقیقات میں سنجیدہ نہیں ہیں، ان کے خیال میں اس دعوت نامے کا مقصد امریکہ میں رائے عامہ پر اثر انداز ہونا تھا۔