کراچی:کراچی کے علاقے صدر میں تجاوزات کے خلاف آپریشن دوسرے روز بھی جاری رہا، دُکانداروں اور پتھارے داروں کا احتجاج بھی ساتھ ساتھ چلتا رہا، مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے پولیس نے لاٹھی چارج کیا، آپریشن کی وجہ سے اطراف کی سڑکوں پر بدترین ٹریفک جام نے گھروں کو واپس لوٹنے والوں کو پھر مصیبت میں ڈال دیا۔
سپریم کورٹ کے حکم پر صدر اور اطراف کے علاقوں میں تجاوزات کیخلاف آپریشن کیا جارہا ہے، کے ایم سی کا متعلقہ عملہ پولیس اور رینجرز کی مدد سے فٹ پاتھوں پر قائم پتھارے، شیڈز اور دُکانوں کے آگے غیر قانونی تعمیرات مسمار کرنے میں مصروف رہا۔
آپریشن کیخلاف دُکانداروں اور پتھارے داروں نے احتجاج بھی کیا۔ مظاہرین نے ریگل چوک پر انتظامیہ کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی۔ ہنگامہ آرائی پر قابو پانے کیلئے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا جبکہ ایک دکاندار کو حراست میں بھی لیا گیا۔
تجاوزات کیخلاف آپریشن کی وجہ سے پارکنگ پلازہ، زینب مارکیٹ ،آئی آئی چندریگر اور اطراف کی سڑکوں پر منگل کو بھی بدترین ٹریفک جام رہا اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگی رہیں،دفتر سے گھر لوٹنے والے ہزاروں شہری کئی گھنٹے مختلف سڑکوں پر پھنسے رہے۔
خیال رہے کہ صدر سے گزشتہ روز ہٹائے گئے پتھارے پھر قائم ہوگئے تھے اور آپریشن کے دوسرے روز انتظامیہ کو نئے سرے سے کارروائی کا آغاز کرنا پڑا۔
انسداد تجاوزات کی ٹیم نے ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، پاسپورٹ آفس اور ملحقہ سڑکوں سے پتھارے ہٹانے کے ساتھ ساتھ دکانوں پر لگے سن شیڈ بھی گرادیئے جب کہ دکانوں کے باہر قبضہ کی گئی جگہوں کو بھی مسمار کردیا ہے۔