مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور نیشنل کانفرنس کے رہنما عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر طالبان کے ساتھ مذاکرات ہوسکتے ہیں تو جموں و کشمیر میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ بات چیت کیوں نہیں ہوسکتی۔
عمر عبداللہ کا یہ بیان روس میں افغان امن مذاکرات میں بھارت کی جانب سے ’غیر سرکاری‘ طور پر شرکت کی تصدیق کے بعد سامنے آیا ہے۔عمر عبداللہ نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مذاکرات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر مودی حکومت کے لیے طالبان کی موجودگی والے اجلاس میں ’غیر سرکاری‘ شرکت قابل قبول ہے تو جموں و کشمیر میں خود مختاری کی بحالی کے لیے ’غیر سرکاری‘ مذاکرات کیوں نہیں ہوسکتے۔