نجم سیٹھی کا احسان مانی کو ایک اورقانونی نوٹس ارسال

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی اور سابق چیئرمین نجم سیٹھی کے درمیان قانونی جنگ میں شدت آگئی ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ نجم سیٹھی اس کیس میں پی سی بی کے خلاف ہتھیار نہیں ڈالیں گے۔
پی سی بی کو نجم سیٹھی کے خلاف غلط معلومات فراہم کرنے والے افسر کو ملازمت سے فارغ کردیا جائے گا جبکہ دو بڑی تقرریاں جلد کی جائیں گی۔
نجم سیٹھی نے جمعے کو احسان مانی کو ایک اور قانونی نوٹس بھیج دیا ہے جس میں غلط اعداد وشمار جاری کرنے پر معافی مانگنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ میرے قانونی نوٹس کے جواب میں پی سی بی نے غلط اعداد وشمار بتائے۔ پاکستان سپر لیگ میں مجھے جاری کیے گئے چیک کی معلومات بھی درست نہیں ہیں۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ میں جواب سے مطمئن نہیں ہوں، احسان مانی کردار کشی کرنے پر مجھ سے معافی مانگیں۔
نجم سیٹھی کی جانب سے ایک قانونی فرم کے ذریعے بجھوائے گئے نوٹس میں سی بی کی طرف سے 9 نومبر کو بھجوائے جانے والے جواب کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بورڈ نے 20 اگست تک شفافیت اور احتساب کی کوئی پالیسی ہی نہیں بنائی تھی، جس کے تحت بورڈ عہدیداروں کے اخراجات کی تفصیلات ویب سائٹ پرجاری کی جاتیں، نہ ہی اس اقدام کیلئے بورڈ آف گورنرز سے منظوری لی گئی تھی۔ اخراجات اس وقت چیئرمین پی سی بی نے کیے نجم سیٹھی نے ذاتی حیثیت میں نہیں کئے تھے۔ تفصیلات جاری کرنے کا مقصد شہرت داغدار کرنے کے سوا کچھ نہیں۔
نوٹس میں نجم سیٹھی کی جانب سے ایک بار پھر نئے چیئرمین پی سی بی احسان مانی کیلئے فرنشڈ گھر کی خریداری کو موضوع بحث بنایا گیا ہے۔
نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ پی سی بی کا یہ دعویٰ بھی جھوٹ پر مبنی ہے کہ مجھے ایک کروڑ 41 لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔ پھر ایک اور غلط دعویٰ کیا گیا کہ 10 اگست کو چیک کے ذریعے60 لاکھ 64 ہزار 516 روپے کی ادائیگی کی گئی۔ اب پی سی بی اعتراف کررہا ہے کہ یہ ادائیگیاں کبھی کی ہی نہیں گئیں۔
نوٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مجھ سے اس وقت کے پیسے بھی منسوب کئے گئے ہیں جب میں چیئرمین پی سی بی ہی نہیں تھا۔