لاہور: دریائے راوی میں گندہ پانی ڈالنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار نےوفاقی وزیر کو مخاتب کرتےہوئے کہاکہ پتا نہیں نیا پاکستان بننا بھی ہے کہ نہیں۔
چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے گندہ پانی دریائے راوی میں ڈالنے سے متعلق کیس کی سماعت کی ، اس موقع پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے پر وزیر منصوبہ بندی محمود الرشید سے کہاکہ سارے شہر کا گندہ پانی دریائے راوی میں پھینکا جارہا ہے، آج تک واٹر فلٹریشن کا کام ہی نہیں ہوا، یہ کام کس نے کرنے ہیں۔
چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ رشید صاحب پنجاب میں کس کی حکومت ہے، جس پر محمود الرشید نے کہا کہ تحریک انصاف، نئے پاکستان کی ہے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ پتا نہیں نیا پاکستان بننا بھی ہے کہ نہیں، ایک محکمہ دوسرے پر اور دوسرا محکمہ تیسرے پر ذمہ داری ڈال دیتا ہے، یہ بہت اہم مسئلہ ہے، واٹر فلٹریشن کا کام ہنگامی حالت میں ہونا چاہیے۔
کمیٹی بنائیں اور رپورٹ دیں، ایک ہفتے میں واٹر فلٹریشن سے متلعق رپورٹ پیش کریں۔
سپریم کورٹ نے ایک ہفتے تک رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔