سپریم کورٹ آف پاکستان میں پاکستانیوں کی بیرون ملک جائیدادوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے ایف بی آرکو آدھے گھنٹے میں وزیر اعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کی پراپرٹی اور ایمنسٹی لینےکی تفصیلات پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
سپریم کورٹ میں پاکستانیوں کے بیرون ملک اثاثوں سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سپریم کورٹ کے استفسار پر چیئرمین ایف بی آر نے عدالت کو بتایا کہ ایف بی آر نے کمیٹی بناکر 20 لوگوں کا جائزہ لیا ہے، چار لوگوں نے دبئی میں جائیداد تسلیم کی ہے، دو لوگ عدالتی حکم کے بعد ایف بی آر میں پیش نہیں ہوئے، 14 لوگوں نے جواب دیا لیکن ان کے جواب میں تضاد ہے۔
جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ وقار احمد کی 14 جائیدادیں دبئی میں ہیں لیکن انہوں ٹیکس 6 لاکھ روپے دیا، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے سے قبل جائیداد کوتسلیم کرنا پڑتا ہے، کیا علیمہ خان کی دبئی میں جائیداد ہے؟، جس پر چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ علیمہ خان کی دبئی میں 6 پراپرٹیز ہیں۔ ایمنسٹی اسکیم کے تحت فائدہ لینے والوں کے نام صیغہ راز میں رکھے جاتے ہیں۔
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ جن جائیدادوں کی تفصیل مانگی وہ نہیں ملی، کس چیز کا صیغہ راز؟ کیا یہ آپ کی جائیداد ہے، کیا علیمہ خان نے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھایا؟، عدالت کے پاس تفصیلات طلب کرنے کا اختیار ہے، عدالت کو فوری معلومات فراہم کریں، ہمیں معلومات سربمہر لفافے میں ڈال کر دے دیں۔ عدالت نے ایف بی آر سے علیمہ خان کی دبئی میں جائیدادوں اور ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ کی تفصیلات طلب کر لیں جب کہ وقار احمد کو ہفتے کے روز عدالت پیش ہونے کا حکم دے دیا۔