جمعتہ المبارک یوں تو ہفتے کا مبارک ترین دن ہوتا ہے لیکن ملک کی حالیہ سیاسی تاریخ میں عمران خان کے مخالفین کے لیے جمعہ کا دن کچھ سازگار ثابت نہیں ہوا۔ میاں نواز شریف کے خلاف اہم مقدمات کے فیصلے جمعہ کے دن ہی سامنے آئے۔ اس جمعہ پر عمران خان کے ایک اور مخالف سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف عدالتی حکم سامنے آنے اور ان کی گرفتاری کا امکان ہے۔
سابق صدر کو جعلی اکائونٹس کے مقدمے میں آج کراچی کی بنکنگ عدالت میں پیش ہونا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر عدالت نے زرداری کی ضمانت میں توسیع نہ کی تو انہیں گرفتار کیا جا سکتا ہے۔ پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر اپنے اراکین پارلیمنٹ کو عدالت پہنچنے کی ہدایت کر رکھی ہے اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگر آصف علی زرداری کو حراست میں لیا گیا تو پیپلز پارٹی مظاہرے شروع کردے گی۔
ذرائع کے مطابق انتظامیہ نے بینکنگ کورٹ پر حفاظتی انتظامات بڑھانے کا حکم دے دیا ہے۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) کے درمیان مشترکہ احتجاج کے لیے رابطے بھی ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر احتجاج کرنے کو تیار ہے۔
آصف زرداری کے گرفتاری کے امکانات اتنے واضح ہیں کہ جمعرات سے ہی ٹوئٹر پر #WeStandWithAsifAliZardari کے ہیش ٹیگ سے ٹرینڈ دکھائی دینے لگا۔ جواب میں تحریک انصاف کے حامیوں نے آصف زرداری کے خلاف ٹوئیٹس شروع کی ہیں۔