لاہور: سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو واضح اور صاف ڈگریاں فراہم نہ کرے اسے فارغ کر دیں۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہوررجسٹری میں چیف جسٹس آف پاکستان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کی۔
وکیل نے عدالت کو بتایا کہ بہت سے پائلٹس اورکیبن کریو کی اسناد پڑھے جانے کے قابل نہیں ہیں جس پر چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ جو واضح اور صاف ڈگریاں فراہم نہ کرے اسے فارغ کر دیں۔
وکیل سول ایوی ایشن نے بتایا کہ ملتان بورڈ نے تمام 161 افراد کی اسناد کی تصدیق کردی، فیصل آباد بورڈ نے89 اسناد کی تصدیق کردی۔
سول ایوی ایشن کے وکیل نے کہا کہ سرگودھا بورڈ سے 39 افراد کی اسناد کی تصدیق نہیں ہوسکی، 5 افراد کے رول نمبرزغلط ہیں۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پائلٹوں اور طیارے کے عملے کی ڈگریوں کی تصدیق 28دسمبرتک کرانے کا حکم دے دیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہوررجسٹری نے پی آئی اے اوردیگرایئرلائنزمیں پائلٹس کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت کے دوران ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہ کرنے والے تعلیمی اداروں پربرہمی کا اظہار کیا تھا۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری نے ڈگریوں کی تصدیق میں تعاون نہ کرنے والے 69 تعلیمی اداروں کے مالکان کو طلب کیا تھا۔