شیخ رشید کا وزیراعلیٰ سندھ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

لاہور:وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو عہدے سے استعفیٰ دے دینا چاہیے۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید انےلاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ریلوے زمین سے متعلق فیصلہ 4 جنوری کو ہوگا۔ 4 جنوری کو فیصلہ انصاف پر مبنی ہی ہوگا۔
شیخ رشید نے کہا کہ ریلوے سے متعلق 123 کیسز زیر التوا ہیں، 1990 اور 1991 سے کیسز چل رہے ہیں۔ ریلوے افسر کو تبدیل کرنا چاہتے تھے جنہوں نے اسٹے لے لیا ہے، چیف جسٹس نے بھی متعلقہ ریلوے افسر کو طلب کرلیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو مستعفی ہوجانا چاہیئے، اتنا بڑا گند نکلا ہے کہ ذوالفقار علی بھٹو کی قبر بھی آنسو بہا رہی ہوگی۔ جس پر نیب کا کیس ہے اس کی انکوائری لازمی ہونی چاہیئے۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ فکر لاحق ہوگئی ہے آصف زرداری کا تو جیل دوسرا گھر ہے، آصف زرداری جیل میں تھے تو پلان کر کے کرمنلز سے رابطے کیے۔ نام ای سی ایل میں آگیا ہے تو اللہ کی طرف سے یہ سزا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو جن حالات میں اقتدار ملا وہ کسی امتحان سے کم نہیں، عمران خان ذمہ داریاں پوری نہ کرتے تو پھر عوام شکوہ کرتے۔ اقتدار کے لیے خواہشیں اور قبریں بنیں گی تو اس ملک میں استحکام نہیں ہوگا۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ بھٹو کہا کرتے تھے یہ سارے گندے انڈے ہیں، 30 مارچ سے پہلے پہلے سارے گند پر جھاڑو پھر جائے گا۔
وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ دودھ کی رکھوالی پر بلے کو رکھ دیا گیا۔ گزشتہ حکومت بھارت کے آگے جھکی ہوئی تھی، مودی نے جو کہا نواز شریف نے وہ سب مانا۔
انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی بات ہو رہی ہے نہ سمجھی جا رہی ہے۔ معلومات ہیں کہ بانی ایم کیو ایم علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث ہیں، بانی ایم کیو ایم کے گندے انڈے جو بچ گئے ہیں وہ صاف ہوں گے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ آئی جی سندھ سے رابطے میں ہوں، ملزمان تک تقریباً پہنچ چکے ہیں۔ اب کوئی واقعہ ہوا تو چوک پر قاتلوں اور غنڈوں کی لاشیں دیکھیں گے۔ علی رضا عابدی کے قاتلوں کو کھود کر نکالیں گے۔