ایک ایسے وقت میں جب پاکستان سمیت دنیا بھر میں صحافیوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے اور اپنے پیشہ وارانہ فرائض انجام دینے کی راہ میں انہیں جانی و مالی قربانیاں پڑ رہی ہیں، نئے برس کے آغاز کی سب سے اہم تقریب کو آزادیٔ صحافت کے نام کیا جارہا ہے۔
نیویارک کے مشہور زمانہ ٹائمز اسکوائر میں نئے برس کے آغاز کی تقریب اس مرتبہ آزادیٔ صحافت کے نام کی گئی ہے۔ ٹائمز اسکوائر میں ہر سال نئے برس کا آغاز 31 دسمبر کی نصف شب کو ایک گیند 144فٹ کی بلندی سے گرا کر کیا جاتا ہے۔ ایک بڑی گیند 11 بجکر 59 منٹ پر اونچائی سے چھوڑی جاتی ہے جو ٹھیک 12 بجے نیچے پہنچ کر نئے برس کے آغاز کا اعلان کرتی ہے۔
یہ روایت 1907 سے چلی آرہی ہے اور گذشتہ کئی برسوں سے نئے برس کے آغاز سے پہلے ٹائمز اسکوائر میں رنگا رنگ تقریب شروع ہوتی ہے جس میں موسیقار اور دیگر فنکار لوگوں کے محظوظ کرتے ہیں۔
کسی نہ کسی خاص مہمان کو گیند گرانے کیلئے منتخب کیا جاتا ہے۔ اس مرتبہ گیند گرانے کا کام صحافیوں کے تحفظ کے لیے قائم تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلٹس کی نمائندگی کرنے والے 7 صحافی کریں گے۔
نیویارک ٹائمز وہ جگہ ہے جہاں بڑی بڑی اسکرینوں پر دنیا جہاں کی معلومات وہاں سے گزرنے والوں کو فراہم ہوتی رہتی ہیں۔ اسی وجہ سے نئے سال کے آغاز پر آزادی صحافت کی اہمیت کو یہاں اجاگر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذیل میں دیکھئے گذشتہ برس بال ڈراپ کے مناظر۔