کراچی:جماعت اسلامی کراچی کے قائم مقام امیر برجیس احمد نے میئر کراچی وسیم اختر کے بیان پرشدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وسیم اختر کراچی میں فساد کرانا چاہتے ہیں۔سپریم کورٹ کے آرڈر کی آڑ میں ہزاروں خاندانوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ کی عدالت میں داخل کی گئی درخواست رفاہی پلاٹوں ، کھیل کے میدانوں ، پارکوں اور لائبریریز کے پلاٹوں پر قبضہ کر کے تعمیرات کے خلاف تھی ، ان کی پٹیشن میں کہیں بھی دکانوں اور مارکیٹوں کو توڑنے کا مطالبہ شامل نہیں تھا نہ ہی سپریم کورٹ نے دکانیں توڑنے کا حکم جاری کیا۔
انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس کے ریمارکس ریکارڈ پر ہیں جس میں انہوں نے کہاتھا کہ ایمپریس مارکیٹ کی دکانیں وسیم اختر نے خود توڑیں ہیں ، ہم نے ایسا کوئی حکم جاری نہیں کیا تھا اور اب متاثرین کو متبادل فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی وسیم اختر پر ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب میئر کراچی گارڈ ن میں کے ایم سی مارکیٹ کی دکانیں توڑنے کی باتیں کررہے ہیں جس کے دکاندار باقاعدگی سے کرایہ ادا کرتے ہیں اور قانوناً کرایہ دار کی حیثیت رکھتے ہیں،،سپریم کورٹ کے حکم کی آڑ میں گارڈن میں تجاوزا ت آپریشن فی الفور روکا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ مارکیٹوں میں جاری آپریشن سے بڑی تعداد میں کاروبار ی افراد کو بے روزگار کیا جارہاہے ،میئر کراچی وسیم اختر کراچی میں فساد کرانا چاہتے ہیں۔ اس سے قبل بھی ایمپریس مارکیٹ سمیت کئی مارکیٹوں کو تباہ کر کے تاجروں کو بے روزگار کردیا گیا۔
انہوں نے کہاکہ میئر کراچی بتائیں کہ انہوں نے اب تک کتنے رفاعی پلاٹوں ، کھیل کے میدانوں ، پارکوں اور لائبریریز کے پلاٹوں پر قائم ناجائز تجاوزات کے خلاف آپریشن کیے ؟قبضے ختم کرائے؟یہ بھی بتائیں کہ انہوں نے متحدہ کے سابق وزیر بابر غوری کی قبضہ کی گئی زمینوں پر قائم کتنی ناجائز عمارتوں کو توڑا؟۔
انہوں نے کہاکہ کراچی میں جاری آپریشن سپریم کورٹ کے حکم کے آڑ میں میدانوں ، پارکوں کے علاوہ کے ایم سی کی الاٹ شدہ دکانوں اور کاروباری طبقے کو بے روزگار کرنے اور شہر میں انارکی پیدا کرنے کے لیے کیا جارہا ہے ۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ شہرمیں لوگوں کو بے روزگار کرنے کے لیے جاری آپریشن کے خلاف نوٹس لیا جائے ۔