کاربن ٹیکس اضافہ پر کینیڈین قدامت پسند پارٹی کے سربراہ کی شدید تنقید

ٹورنٹو:کینیڈین حکومت کی جانب سے عائد کئے جانے والے کاربن ٹیکس کا نفاذ 2019کے پہلے دن سے ہوگیا ہے، کینیڈا کی قدامت پسند پارٹی کے سربراہ اینڈریو شہیرنے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کینیڈین وزیراعظم اپنے دستخطوں سے کئے گئے ٹیکسیوں کے اضافہ کی وضاحت کس طرح دیں گے۔
ریجینا میں ایک بہت بڑے سپر اسٹور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے اینڈریوشہیر نے رواں سال کے آغاز پر عائد کئے گئے کاربن ٹیکس کووزیراعظم کی جانب سے ایک سزاقرار دیا کہا ہے کہ یہ ایک ظالمانہ ٹیکس ہے جس میں مسلسل اضافہ کیاجائے گاجس سے جدوجہد کرنے والے کینیڈین کو دکھ ہوگا اورتکلیف پہنچے گی۔
انہوں نے کہاکہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ اپنے گھروں کو گرم رکھیں یا اشیاخوردونوش کوکثیر مقدارمیں زخیرہ کرلیں،روزمرہ استعمال ہونے والی اشیا کاربن ٹیکس کی وجہ سے مسلسل مہنگی ہوتی جائیں گی جو اچھی علامت نہیں ہے۔
اس موقع پر اینڈریوشہیرنے وعدہ کیا کہ قدامت پسند پارٹی اگلے الیکشن تک جرمانے کے طور پر اپنا خصوصی ماحولیاتی پلان جاری کرے گی ،انہوں نے کہاکہ لبرلز کے کاربن ٹیکس سے ماحولیاتی پالیسی میں کوئی بہتری نہیں آئے گی۔