متحدہ عرب امارات کے شہر اجمان میں ایک شخص کو دولڑکیوں کی اجازت کے بغیران کی ویڈیوبنانے پر 5 ہزاردرہم کا جرمانہ ہوگیا۔
اماراتی ویب سائٹ کے مطابق دو ایشیائی لڑکیاں اجمان چائینا مال میں شاپنگ کرنے میں مصروف تھیں جب انہیں محسوس ہوا کہ ایک شخص ان کی ویڈیوز بنا رہا ہے، جس کے بعدان میں سے ایک لڑکی شک کی بنا پر اس شخص کے پاس گئی اور اس سے اس کا موبائل فون مانگا۔
لڑکی نے اس شخص کے فون میںمختلف زاویوں سے بنائی گئ 7 سے زائد ویڈیوز دیکھیں جب لڑکیاں مختلف دکانوں میں گھوم پھررہی تھیں، جس کی بنا پراس شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔
اماراتی ویب سائٹ کے مطابق ملزم نے عدالت میں بیان دیا کہ اس کا مقصد ان لڑکیوں کی ویڈیوز بنانا نہیں تھا ۔
ملزم کا کہنا تھا کہ وہ صرف مختلف دکانوں کی ویڈیوز بنا رہا تھا اور اسی دوران لڑکیاں بھی اس کی ویڈیوز میں آگئیں۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پر ملزم پر 5 ہزار درہم کا جرمانہ کردیا۔
حال ہی میں ابو ظہبی میں ایک عورت کو دوسری عورت کی تصویر کھینچ کر اسے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے نتیجے میں دیڑھ لاکھ درہم کا جرمانہ ہوا تھا۔
واضح رہے کہ یو اے ای کےوفاقی قانون 2012 کے حکم نامے نمبر 5 سائیبر کرائم قانون کے مطابق کسی بھی شہری کے نجی معاملات میں مداخلت کرنے کے نتیجے میں دیڑھ سے 5 لاکھ تک جرمانہ اور ایک سال قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔