سڈنی میں ہونے والے اجلاس میں ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ کی روک تھام پرپاکستان کا موقف تسلیم کرلیا۔
ایف اے ٹی ایف کے تین روزہ اجلاس میں بھارت کے علاوہ باقی تمام رکن مملک نے پاکستنانی اقدامات کو تسلی بخش قرار دیا۔
بھارتی مندوب نے ایف اے ٹی ایف کے ذریعے28سوالات پاکستان کے حوالے کر دیے، بھارت نے کہا کہ پاکستان کلعدم تنظیموں کے خلاف کی گئی کارروائیوں کو پبلک کرے جس پر پاکستانی حکام نے کہا کہ کالعدم تنظیوں کے خلاف کارروائی کوعام کرنا یا نہ کرنا پاکستان کا اپنا فیصلہ ہو گا،کوئی دوسرا ملک ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔
پاکستانی وفد نے بھارتی سولات کا ترکی بہ ترکی جواب دیا۔پاکستانی حکام نے کہا کہ نئی حکومت نےایسےتمام اقدامات اٹھائےجن کا ایف اےٹی ایف تقاضا کرتارہا،ایف اے ٹی ایف نے پہلی مرتبہ پاکستان کی عمل درآمد اقدامات پراظہاراطمینان کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستانی حکام نہ کہا کہ بینکنگ نظام کربہتر کیا اورمزید بہتری بھی لا رہے ہیں۔
۔وا ضع رہے کہ ایف اے ٹی ایف نے جون 2017میں پاکستان کا نام گرےلسٹ میں ڈالا تھا۔