ںیروبی میں ڈیوسٹ ہوٹل پر حملے کے بعد باہر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگی ہے۔ لوگ سیکورٹی اہلکاروں کی مدد سے باہر نکل رہے ہیں
ںیروبی میں ڈیوسٹ ہوٹل پر حملے کے بعد باہر کھڑی گاڑیوں کو آگ لگی ہے۔ لوگ سیکورٹی اہلکاروں کی مدد سے باہر نکل رہے ہیں

نیروبی میں ہوٹل پر بم حملے-خودکش دھماکے اور فائرنگ سے بھاری ہلاکتیں

کینیا کے شہر نیروبی میں ایک ہوٹل پر بم حملے کے بعد خودکش دھماکہ کیا گیا جبکہ حملہ آور فائرنگ بھی کرتے رہے جس کے نتیجے میں غیرملکیوں سمیت کم ازکم  15 افراد ہلاک ہوگئے۔ تاہم جانی نقصان کہیں زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اپنا ایک شہری مرنے والوں میں شامل ہونے کی تصدیق کی ہے۔

عرب  ٹی وی الجزیرہ کے مطابق صومالیہ کے الشباب گروپ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے 47 افراد کی ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔

حملہ منگل کی شام 8 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق رات 10 بجے) شروع ہوا۔ حملہ آوروں نے ڈیوسٹ ہوٹل کے احاطے میں پہلے بم دھماکے سے تین گاڑیاں تباہ کردی۔ اس کے بعد ایک بمبار نے ہوٹل کے اندر پہنچ کر خود کو اڑا دیا۔ اس کے دیگر ساتھی فائرنگ کرتے رہے۔

نیروبی کے سیکورٹی حکام نے پانچ گھنٹے تک آپریشن کے بعد ڈیڑھ سو افراد کو ہوٹل سے نکال لیا اور حملہ ختم ہونے کا اعلان کیا لیکن صبح 7 بجے ایک بار پھر فائرنگ شروع ہوگئی۔ 16 گھنٹے بعد بھی ہوٹل کو کلیئر نہیں کرایا جا سکا تھا۔

الجزیرہ کے مطابق ایک سیکورٹی افسر نے بتایا کہ ڈیوسٹ ہوٹل کے مختلف ریستورانوں میں لاشیں بکھری پڑی ہیں جنہیں گننے کا وقت نہیں ملا۔ شہر کے مردہ خانوں میں منگل کی رات ایک بجے تک 15 لاشیں لائی جاچکی تھیں۔

کینیا نے صومالیہ میں القاعدہ سے وابستہ الشباب گروپ کے خلاف کارروائی کیلئے 2011 میں اپنی فوج بھیجی تھی۔ اس کے بعد مشرقی افریقہ کے اس ملک میں دہشت گرد حملے شروع ہوگئے۔ 2013 میں ایسے ہی ایک حملے میں 68 افراد ہلاک ہوئے تھے۔