مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم نے دھاندلی والے انتخابات کوقبول کیا کیونکہ انتشار نہیں چاہتے تھے، پی ٹی آئی کو کسی سے خطرہ نہیں، انہیں اپنی نااہلی سے خطرہ ہے۔
لاہور ہائی کورٹ بار کی جانب سے لگائے گئے کتاب میلہ میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ سانحہ ساہیوال کی جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آنی چاہئے اس میں کسی قسم کا دبائو نہیں ہونا چاہئے اور ذمہ داروں کو سخت سے سخت سزا ہونی چاہئے، جے آئی ٹی رپورٹ سامنے آنے پر ہی حتمی رائے دی جاسکتی ہے۔
مسلم لیگ کے رہنما کا کہنا تھا کہ آج جوحالات ہیں اس میں پھر وکلا اور بارکی اہمیت میں اضافہ ہوچکا، نئے چیف جسٹس نے جو بات کی ہے وہ اس بحران کی ہے جو ہمیں درپیش ہے، بھارت اور بنگلادیش میں استحکام ہے اور یہاں پرحکومتوں کوتوڑا جاتا ہے، کیا بھارت اور بنگلا دیش کی نسبت یہاں کرپشن زیادہ ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ ملک کوقانون اورعوام کے مطابق نہیں چلائیں گے توقائداعظم کا پاکستان نہیں بنےگا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے دھاندلی والے انتخابات کوقبول کیا کیونکہ انتشار نہیں چاہتے تھے، پی ٹی آئی کو کسی سے خطرہ نہیں، انہیں اپنی نااہلی سے خطرہ ہے۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ 70 سال بعد بھی ہم پیڈولم کی طرح کام کر رہے ہیں، ہماری آبادی 2.4 فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہے اور ہماری ترقی کی شرح سست ہے، ہمیں ترقی کی شرح ہرصورت میں 6 سے 8 فیصد کرنی ہے۔