ساہیوال واقعے میں جاں بحق ہونے والے ڈرائیور ذیشان جاوید کے حوالے سے اینٹلی جنس ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے دہشتگردوں کے ساتھ روابط کے شواہد ملے ہیں،فیصل آباد میں مارے گئے دہشتگرد کے ساتھ سیلفی موجود ہے۔
نجی ٹی وی نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا کہ سانحہ ساہیوال میں مقتول فیملی کے زیر استعمال گاڑی فیصل آبادمیں ہلاک ہونے والے دہشتگرد عدیل حفیظ کی ملکیت تھی۔
ذیشان کیلئے تحریک انصاف کی گواہی کے باوجود دہشتگرد بنانے کی کوششیں
گاڑی عدیل نے آن لائن ایپلی کیشن کے ذریعے 9 مئی 2018 کو خریدی۔ذرائع نے بتایا کہ گاڑی ثاقب محمد نامی شخص سے 6 لاکھ 80 ہزار روپے کی خریدی گئی تھی اور کچھ عرصے سے ذیشان جاوید کے استعمال میں تھی۔
خیال رہے کہ جس وقت سانحہ ساہیوال پیش آیا اس وقت گاڑی ذیشان چلا رہا تھا جسے حکومت دہشتگرد قرار دے رہی ہے۔
نجی ٹی وی کو ذرائع نے مزید بتایا کہ فیصل آباد میں دہشتگرد عدیل حفیظ کے ساتھ عثمان ہارون نامی دہشتگرد بھی مارا گیا تھا اور ذیشان کے فون سے اس کی دہشتگرد عثمان کے ساتھ تصویر حاصل کرلی گئی ہے۔
جےآئی ٹی کے کہنے پر احتجاج مؤخرکر دیا۔بھائی ذیشان
سانحہ ساہیوال کی تحقیقات کیلئے قائم مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جےآئی ٹی) کے سربراہ اعجازشاہ نے واقعے میں ہلاک ہونے والے خلیل اور ذیشان کےاہلخانہ سے ملاقات کی۔
ملاقات میں متوفی ذیشان کا بھائی احتشام اور والدہ بھی موجود تھیں جبکہ اعجازشاہ کے ہمراہ جے آئی ٹی کے دیگر ارکان بھی موجود تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متوفی ذیشان کے بھائی احتشام نے بتایا کہ جے آئی ٹی سربراہ نے ہمیں اعتماد میں لیا ہے۔
احتشام نے بتایا کہ جے آئی ٹی نے کہا ہے کہ ابھی تک ذیشان کے کسی دہشتگرد تنظیم سے تعلق کے ثبوت نہیں ملے۔
انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی کے کہنے پر احتجاج مؤخر کررہے ہیں، مطالبات نہ مانے گئے اور انصاف نہ ملا تو احتجاج کریں گے۔