نیویارک میں مسلمان آبادی پر گھریلوساختہ بموں سے حملے کا منصوبہ ناکام بنا دیا گیا۔
ایک طاب علم کی اطلاع پرپولیس نے نیویارک میں ڈیلاویئر کاؤنٹی کے اسلام برگ علاقے میں مسلم آبادی پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے والے 3 شرپسندوں کو گرفتار کر لیا جن میں ایک 16 سالہ طالب علم بھی شامل ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق ایک اسکول میں وقفے کے دوران ایک طالب نے ملزمان کی گفتگو سننے کے بعدپولیس کو آگاہ کردیا، پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے چاروں ملزمان کو گرفتارکر لیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار شدگان میں 20سالہ برائن، 18سالہ اینڈریوکریسل اور19 سالہ ونسینٹ ویٹرومائل کے علاوہ ایک 16 برس کا طالب علم بھی شامل ہے۔
ان افراد کو نیویارک کے گریس علاقے سے گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتار شدگان میںزیادہ عمر والے تین ملزمان ماضی میں بوائے اسکاؤٹس کا حصہ رہ چکے ہیں۔
ملزمان کی گرفتاری پر پولیس سربراہ پیٹرک فیلن نے اطلاع دینے والے لڑکے سمیت کارروائی میں ملوث تمام افراد کی کارکردگی کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ بچے نے وہی کیا جو اسے کرنا چاہیے تھا جس پر پولیس نے بروقت کارروائی کی اور نتیجتاً انسانی جانیں ممکنہ طور پر ضائع ہونے سے بچ گئیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان گھریلو ساختہ بموں سے مسلم آبادی کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہے تھے ۔ 16 سالہ لڑکے کو کم سن ملزم قرار دیا گیا ہے اور اس کی تفصیلات عام نہیں کی گئیں۔
گریس پولیس کے مطابق ملزمان پرہتھیاراستعمال کرنے کی 3 مجرمانہ اورایک سازشی دفعہ لگائی گئی ہے۔
اس موقع پرمسلمان کمیونٹی نے کہا کہ یہ منصوبہ مسلمانوں کے خلاف گھنائونی سازش کا حصہ ہے، منصوبہ سازوں کوانصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے۔