وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوا جس میں وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2019 کی منظوری دے دی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حج پالیسی2019 میں حاجیوں کو کسی قسم کی سبسڈی نہیں دی جائے گی۔
اجلاس میں تمام حج پراسیس کیلیے ایک سپروائزر نامزد کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔حج پراسیس کو وزیراعظم خود مانیٹر کریں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ سہولیات پرکسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، کسی قسم کی شکایت آنے پر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
کابینہ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بتایا کہ رواں برس حاجیوں کو بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی،فیصل آباد اور کوئٹہ سے بھی حج پروازیں چلائی جائیں گی تاہم حاجیوں کیلیے کسی سبسڈی کا کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا اور رقم 4975 ہی رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایک لاکھ 84 کے قریب کوٹہ ملا ہے، ہم نے 10 ہزار کے قریب سیٹیں سینئر شہریوں کیلیے مختص کی ہیں۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ حج اخراجات دو ذمروں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ شمالی علاقوں کے لیے حج اخراجات 436,975 روپے ہوں گے جبکہ جنوبی زون کے لیے 427,975 روپے ہوں گے۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ رواں برس 184,210 پاکستانی حج کریں گے۔ حج درخواستیں 20 فروری سے قبول کی جائیں گے۔ 60 فیصد حاجی سرکاری کوٹے پر حج کریں گے جبکہ 40 فیصد کوٹہ نجی آپریٹرز کو دیا جائے گا۔ 80 برس سے زائد عمر کے افراد بغیر قرعہ اندازی حج پر جا سکیں گے۔