بنگلہ دیش کی فوج نے اعلان کیا ہے کہ بنگلہ دیش اور سعودی عرب کے درمیان ایک فوجی معاہدے پر اسی ماہ دستخط ہوں گے۔
معاہدے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون بڑھے گا اور بنگلہ دیش کی جانب سے سعودی عرب کو فوجی خدمات فراہم کی جائیں گی۔
بنگلہ دیش کی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل محمد راشدالحسن نے پیر کے روز بتایا کہ معاہدے پر 14 فروری کو دستخط ہوں گے۔ انہوں نے معاہدے کی مکمل تفصیل نہیں بتائی تاہم کہا کہ بنگلہ دیش کی فوج یمنی سرحد کے ساتھ سعودی عرب میں بارودی سرنگیں ہٹائے گی۔
معاہدے کے لیے بنگلہ دیش کے آرمی چیف عزیز احمد سعودی عرب کے دورے پر ہیں۔ انہوں نے اتوار کو ریاض میں بنگلہ دیشی سفارتخانے میں پہلی مرتبہ اس کا ذکر کیا۔
تاہم دفاعی معاہدے کے لیے بات چیت کافی عرصے سے چل رہی تھی۔ اکتوبر میں بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد نے سعودی عرب کا دورہ کیا تھا جس میں ان کی شاہ سلمان اور دیگر شخصیات سے ملاقاتیں ہوئی تھیں۔
پاکستان کی طرح بنگلہ دیش بھی ان 34 ممالک کے دفاعی اتحاد میں شامل ہے جو سعودی عرب کی قیادت میں قائم کیا گیا ہے۔ اس اتحاد کا مقصد دہشت گردی کے خلاف لڑنا ہے۔
تاہم بنگلہ دیش اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والا نیا دفاعی معاہدہ دوطرفہ نوعیت کا ہے۔
بنگلہ دیش کے 20 لاکھ محنت کش سعودی عرب میں کام کرتے ہیں۔ حسینہ واجد کی حکومت سعودی عرب کے ساتھ تعلقات تیزی سے بڑھا رہی ہے۔ بنگلہ دیش نے حال ہی میں سعودی دارالحکومت ریاض میں اپنے سفارتخانے میں توسیع بھی کی ہے۔