کراچی میں پولیس نے شارع فیصل سے 42 افراد کے ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزم کو گرفتار کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والا گرفتار ٹارگٹ کلر محکمہ صحت کا ملازم ہے اور آخری واردات کے بعد وہ تبلیغی سرگرمیوں کی آڑ لے رہا تھا۔
ایس ایس پی ایسٹ غلام اظفر مہیسر نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ ملزم مخالف سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث ہے۔ ایس ایس پی ایسٹ نے بتایا کہ ٹارگٹ کلرساجد42 لوگوں کوقتل کرچکا ہے اور اس کی عمر ٹارگٹ کلرکی عمر48 سال ہے۔
غلام اظفر کا کہنا تھا بہادر آباد پولیس نے ملزم کو گرفتار کیا جس کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے اورٹارگٹ کلر کو ٹیکنالوجی کی مدد سے ڈٹیکٹ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ مذکورہ ٹارگٹ کلر نے پارٹی کے حکم پر بلوچ، سندھی اور اپنے ہی کوگوں کو شک کی بنیاد پر بھی مارا۔ پولیس کے مطابق ساجد عرف بونا کے ہاتھوں قتل ہونے والے کئی افراد محکمہ ایکسائز اور تعلیم کے ملازمین تھے۔
ایس ایس پی ایسٹ کا کہنا تھا کہ ملزم سے برآمد نائم ایم ایم کی فارنزک کیلئے بھیج دیا گیا ہے اور ساجد کی نشاندہی پر ایک پستول اور دستی بم برآمد کیا گیا ہے۔غلام اظفر نے بتایا کہ 2014 میں آخری واردات کے بعد ملزم تبلیغی جماعت میں لگا ہوا تھا، ملزم کا گروہ بیس سے پچاس افراد پر مشتمل ہے اور بیشتر ساتھی مارے جاچکے ہیں۔ اس کے ساتھیوں میں صغیر موٹا اور سلیم ٹینشن شامل ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ ملزم سندھ حکومت کے محکمہ صحت کا ملازم ہے۔ اس ملازمت کے ساتھ ساتھ وہ دہشت گردی میں بھی ملوث رہا۔ ساجد بونا نے پہلا قتل 1995 میں کیا تھا جب اس نے جمشید کوارٹرز کے علاقے میں ایک پولیس اہلکار کو شہید کیا۔