مقبوضہ کشمیر کے میں ضلع پلوامہ میں خوفناک کار بم دھماکے میں45 بھارتی سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہرکیا جا رہا ہے ،حملے کی ذمے داری جہادی تنظیم جیش محمد نے قبول کر لی۔
دھماکے سے اہلکاروں کو لے جانے والی 3 بسیں مکمل تباہ ہو گئیں اورہرطرف تباہی پھیل گئی ۔بھارتی ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ خود کش دھماکے کے ساتھ ہی مجاہدین کی طرف سے قابض سیکیورٹی فورسزپردستی بم بھی پھینکے گئے اور فائرنگ بھی کی گئی ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سینٹرل ریزرو پولیس فورس کی بس پر کار بم دھماکا ضلع پلوامہ میں سری نگر جموں ہائی وے پر لٹھ پورا کے مقام پر ہوا۔
قابض بھارتی فوج پر ہونے والا یہ حملہ گذشتہ 20 سالوں میں سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے جس میں بھارتی قابض فوج کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
بھارتی نجی ٹی وی کے مطابق ضلع پلوامہ کے علاقے اوانتی پورہ میں جموں سے سری نگر جانے والےسی آر پی ایف کے قافلے میں70 سے زیادہ گاڑیاں گذر رہی تھیں کہ اچانک خود کش دھماکہ ہو گیا ،قافلے میں2500 اہلکار شامل تھے۔
بھارتی سیکیورٹی فورسز کا یہ قافلہ چھٹیاں ختم ہونے پر واپس ڈیوٹی پرجا رہا تھا کہ راستے میں ہی اس سیکیورٹی قافلے پر قیامت ٹوٹ پڑی۔
بھارتی پولیس حکام کے مطابق کار میں سوار حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی سی آر پی ایف کی بس سے ٹکرائی اور پھر اسے دھماکے سے تباہ کر دیا۔حکام کے مطابق دھماکے میں350کلوبارودی مواد استعمال کیا گیا۔
بھارتی ٹی وی کے مطابق خود کش دھماکے سے پہلے مجاہدین نے سیکیورٹی اہلکاروں کی ایک گاڑی کو نشانہ بناتے ہوئے تابڑ توڑ فائرنگ کردی اور تھوڑی ہی دیر بعد خود کش دھماکہ ہو گیا ۔
زخمیوں کو بھارتی فوج کے 92 بیس اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ قابض بھارتی فوج کی مزید نفری نے پورے علاقے کو گھیرے میں لےتلاشی کا عمل بھی شروع کر دیا ہے تاہم اب بھی وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں ۔
دوسری طرف مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جنگ لڑنے والی مجاہدین کی بڑی تنظیم ’’جیش محمد ‘‘ نے بھارتی سیکیورٹی فورسز پر ہونے والے تباہ کن حملے کی ذمے داری قبول کر لی ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سی پی آر ایف کے آئی جی کا کہنا تھا کہ دھماکا دہشت گردی کا واقعہ لگتا ہے، زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا جن میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔
وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ پلوامہ حملہ کی معلومات لینے کل سری نگر جائیں گے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک سے بھی بات کی۔ انہوں نے کل کا اپنا پٹنہ کا مجوزہ دورہ بھی منسوخ کر دیا ہے۔
یاد رہے کہ ستمبر 2016ء میں اڑی کے مقام پر حملہ آوروں نے آرمی بیس میں گھس کر 19 بھارتی اہلکاروں کو ہلاک کر دیا تھا۔