سندھ حکومت حرکت میں آگئی،ہڑتالی ڈاکٹروں کو کل او پی ڈی کھولنے کا حکم دیدیا۔
اس حوالے سے جاری کیے گئے نوٹیفیکشن کے مطابق جو ڈاکٹرزہڑتال پر ہیں ان کی فہرستیں تیار کی جائیں تاکہ ان کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جا سکے۔
محکمہ صحت سندھ نےحکم دی اہے کہا aسپتالوں کی انتظامیہ ہرصورت اوپی ڈیز میں کام یقینی بنائے۔
دوسری جانب سندھ حکومت کےنوٹیفکیشن کے اجرا پرینگ ڈاکٹرزنےردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی ایکشن کی صورت میں سخت رد عمل دیں گے، ایمرجنسی سروس پولیو مہم کا بائیکاٹ بھی کرسکتے ہیں۔
ادھرکراچی سمیت سندھ بھر کے اسپتالوں میں ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال 5ویں روزبھی جاری ہے جس کے باعث متعدد آپریشنز ملتوی کردیے ہیں اور مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے۔
گزشتہ روزکراچی کے قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں مبینہ طور پرعلاج نہ ہونے کے باعث دو بچے دم توڑ گئے تھے۔
کراچی سمیت سندھ بھر کے سرکاری اسپتالوں میں مطالبات کی منظوری کے لیے ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال چوتھے روز بھی جاری ہے صوبے کے تمام اسپتالوں کی او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز کی ہڑتال کے باعث اسپتال میں داخل مریضوں اور آنے والے مریضوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، علاج ومعالجے کی سہولیات میسر نہ ہونے کے سسب مریض نجی اسپتالوں میں جانے پرمجبور ہیں۔
ینگ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ دوسرے صوبوں کے برابر تنخواہ اور مراعات ملنے تک او پی ڈیز اور آپریشن تھیٹرز بند رہیں گے۔
وائے ڈی اے کے صدر ڈاکٹرعمرسلطان کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی کرائی لیکن کوئی نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا لہذا جب تک نوٹفکیشن جاری نہیں ہوگا بائیکاٹ جاری رہے گا۔
ادھر کراچی کے قومی ادارہ صحت برائے اطفال میں مبینہ طور پر علاج نہ ہونے کے باعث دو بچے دم توڑ گئے، بچوں کے انتقال پر غم و غصے سے بھرے لواحقین نے احتجاج کیا ہے۔
متوفی بچے کے لواحقین نے احتجاجاً اسپتال کے باہر سے گزرنے والی سڑک بند کرکے ٹریفک کو روک دیا جو بعد ازاں پولیس نے بحال کر دی۔