پلوامہ حملے پر بھارت کی ایک اور جعلسازی بے نقاب

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پلوامہ میں بھارتی فوج پر ہونے والے حملے کے 3 دن بعد بھارت نے دعویٰ کیا کہ پلوامہ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ کو ہلاک کر دیا گیاتاہم یہ واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ تصاویر فوٹو شاپ ہیں اور بھارتی عوام کو بیوقوف بنایا جا رہا ہے۔

اصلی تصاویر برازیل کے ایک پولیس آفیسرکی ہے جبکہ ان تصاویر کو فوٹو شاپ کرکے بتایا گیا ہے کہ یہ پلوامہ حملے کے مبینہ ماسٹر مائنڈ عبد الرشید کی ہیں۔ بھارتی حکومت کی جانب سے حقائق کا مسخ کرکے بھارتی عوام کو بیوقوف بنایا جارہا ہے اور اس واقعہ کو بے پناہ جھوٹی رپورٹنگ کے ذریعے پیش کیا جارہا ہے جو ثابت کرتا ہے کہ اس کے پیچھے مودی سرکار کے مقاصد صرف الیکشن کی جیت ہے۔

 

اس ایڈ یٹ کی گئی تصویر کو بھارت کے تمام بڑے نیوز چینلز نے نشر کیاجس میں انڈیا ٹوڈے، انڈیا ٹی وی، اے بی پی نیوز ، زی نیوز اور دی ایکونومک ٹائمز شامل ہیں۔

اوپر دی گئی تصویر اور نیچی دی گئی دو تصاویر کو دیکھ کر آپ کوسمجھ آ جائے گا کہ تصاویر کو کس طرح سے فوٹو شاپ کیا گیاہے۔

 

دونوں تصاویر کو غور سے دیکھا جائے تو سمجھ آتا ہے کہ برازیل کے پولیس آفیسر کے چہرے کی جگہ پلوامہ ماسٹر مائند کا سر لگا دیا گیا۔ تصویر میں واکی ٹاکی ، ہاتھ میں پہنی ہوئی گھڑی ، یونیفورم تک ایک جیسا ہے جس سے جعلسازی واضح ہوجاتی ہے۔

یاد رہے کہ اس سے قبل بھارتی میڈیا نے غلط رپورٹنگ کی اعلیٰ مثال قائم کرتے ہوئے 2007 میں مارے جانے والے عبدالرشید غازی کو پلوامہ حملے کا ماسٹر مائینڈ قرار دیدیا ہے ۔ بلکہ ساتھ ہی ایک اور شوشہ چھوڑ دیا کہ ان کے ٹھکانے کا بھی پتا لگا لیا گیا ہے اور تلاش شروع کر دی گئی ہے ۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ عبدالرشید غازی سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں لال مسجد آپریشن میں مارا گیا تھا تاہم بھارتی میڈیا نے غلط رپورٹنگ کا اعلیٰ معیار قائم کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ عبدالرشید غازی مسعود اظہر کا قریبی ساتھی ہے اور کالعدم جیش محمد کا بڑا کارندہ ہے جس نے 2008 میں کالعدم تنظیم میں شمولیت اختیار کی ۔

بھارتی میڈیا نے بس یہیں پر بس نہیں کی بلکہ کہا کہ اسے افغانستان میں طالبان نے ٹریننگ دی تاہم حقیقت تو یہ ہے کہ عبدالرشید غازی 2007 میں لال مسجد آپریشن کے دوران مارا گیا ہے ۔

بھارتی میڈیا کا کہناہے کہ عبدالرشید غازی مقبوضہ کشمیر میں جیش محمد کے آپریشنز کی سربراہی کرتا ہے اور جنوبی کشمیر میں چھپا ہوا ہے جو کہ انتہائی مضحکہ خیزبیان ہے جس سے بھارتی حکومت اور میڈیا کی نااہلی کھل کر واضح ہو جاتی ہے ۔

واضح رہے کہ 14 فروری کو پلوامہ میں سیکیورٹی فورسز پر خود کش حملے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے، بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تحقیقات کئے بغیر دھماکے کی ذمہ داری پاکستان پر ڈال دی اور اب ماسٹر مائنڈ کی مقبوضہ کشمیر میں ہلاکت کا دعوی کر دیا ہے۔