انٹرنیٹ کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے بی بی سی سمیت بین الاقوامی نشریاتی اداروں کا یہ دعویٰ مسترد کردیا ہے کہ گوگل پر اگر ٹوائلٹ پیپر سرچ کیا جائے تو پاکستانی پرچم کی تصویر آتی ہے۔ سرچ انجن نے اس حوالے سے جھوٹی خبر کی حقیقت بھی کھول دی۔
اس سے قبل بی بی سی، یو ایس اے ٹوڈے سمیت کئی عالمی نشریاتی اداروں اور جرائد نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ گوگل پر اگر چائنا میڈ ٹوائلٹ پیپر یا ورلڈز بیسٹ ٹوائلٹ پیپر سرچ کرنے پر پاکستانی پرچم کی تصویر آرہی ہے۔ بھارت کے متعدد ذرائع ابلاغ نے بھی اس دعوے کی خوب تشہیر کی اور سوشل میڈیا پر بھی اس قسم کے دعوے کیے گئے۔
تاہم حقیقت میں ٹوائلٹ پیپرز سے متعلق یہ جملے سرچ کرنے پر گوگل صرف انہی خبروں کے نتائج دکھاتا ہے جن میں یہ دعوے کیے گئے ہیں اور پاکستانی پرچم کی تصویر سامنے نہیں آتی۔
بھارت میں گوگل کے ایک ترجمان نے مقامی خبر رساں ادارے آئی اے این ایس کو بتایا کہ اگرچہ ان دعوؤں پر تحقیققات جاری ہیں تاہم گوگل کو ایسے شواہد نہیں ملے کہ ایک مخصوص سرچ پر گوگل امیجز پاکستانی پرچم دکھا رہا ہے۔
ترجمان نے معاملے کی حقیقت بتاتے ہوئے کہاکہ خبریں دینے والے کئی اداروں نے میمز (مزاحیہ تصاویر) بنانےو الی ایک ویب سائیٹ سے تصویر اٹھائی تھی جو 2017 کی ہے اور اس میں تبدیلی کرکے گوگل کا انٹرفیس بنایا گیا ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اس بات کی تصدیق نہیں ہوسکی کہ کبھی بھی ٹوائلٹ پیپر سرچ کرنے پر پاکستانی پرچم کی تصویر نتائج میں آئی ہو۔
ترجمان نے کہاکہ پاکستانی پرچم سے متعلق خبروں کی اشاعت کے بعد نتائج میں خبریں ہی آرہی ہیں۔
پاکستانی پرچم سے متعلق یہ ہتک آمیز پروپیگنڈہ ایک ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب بھارت کی جانب سے پلوامہ میں خودکش حملے کے الزامات پاکستان پر عائد کیے جا رہے ہیں۔