بھاتی وزیر خارجہ ششما سوراج کی فائل فوٹو
بھاتی وزیر خارجہ ششما سوراج کی فائل فوٹو

بھارتی ہٹ دھرمی برقرار۔تحقیقات میں مدد کی پیشکش مسترد کر دی

بھارت نے وزیراعظم عمران خان کی پلوامہ حملے کی تحقیقات میں مدد کی پیشکش کو مسترد کر کے اپنی غیر سنجیدگی کو بے نقاب کردیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت نے اپنی جارحیت پسندی اور الزام تراشی کی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی شواہد کی فراہمی پر تحقیقات میں مدد کی پیشکش کو مسترد کرکے پلوامہ حملے پر نہایت غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے نہ تو پلوامہ حملے کو دہشت گردی قرار دیتے ہوئے مذمت کی اور نہ ہی گھناؤنے حملے میں ہلاک ہونے والے اہلکاروں کے اہل خانہ سے دکھ کا اظہار کیا۔
روایتی ہٹ دھرمی پر قائم بھارت نے ایک بار پھر حملے کی ذمے داری پاکستان پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے خود کش حملہ آور کے اقبالی ویڈیو بیان کو بھی نظر انداز کیا اور حملہ آور کے جیش محمد سے تعلق پر بھی چپ سادھ لی۔
جنگی جنون میں مبتلا بھارت نے پاکستان کے امن کو پیغام کو یکسر نظر انداز کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کو دھوکا دینے کے بجائے پاکستان دہشت گردوں کے خلاف حقیقی اور واضح ایکشن لے ورنہ دنیا جانتی ہے کہ دہشت گردی کی جڑیں پاکستان سے ملتی ہیں۔

بھارتی وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ پلوامہ حملے کو حال ہی میں ہونے والے الیکشن سے جوڑنے کی کوشش کی مذمت کرتے ہیں، بھارت کی جمہوری روایات دنیا کے لیے نمونہ ہیں جسے پاکستان کبھی نہیں سمجھ سکتا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے پلوامہ حملے پر بھارتی الزام پر واویلا کرنے کے بجائے دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے بھارت کو شواہد فراہم کرنے پر حملے کی تحقیقات پر مدد کی پیشکش کی تھی لیکن اپنا سازشی چہرہ بے نقاب ہونے کے ڈر سے بھارت نے پیچھے ہٹنے میں عافیت جانی ہے۔