پاک فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر دو بھارتی طیاروں کو گرا کر تباہ کر دیا جن میں سے ایک طیارے ہی تباہی اور ایک پائلٹ کی گرفتاری کی بھارت نے تصدیق کی ہے۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ گرفتار بھارتی ونگ کمانڈر ابھی نندن بھارت کے ایک ریٹائرڈ ائیرمارشل کا بیٹا ہے۔
ابھی نندن کی گرفتاری کی سرکاری تصدیق سے پہلے ہی بعض بھارتی صحافیوں نے کہنا شروع کردیا تھا کہ ونگ کمانڈر ابھی نندن نے مگ21پر اڑان بھری لیکن وہ ابھی تک نہیں لوٹا۔ بھارتی میڈیا کے بعد بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ ان کا مگ 21 طیارہ گرا ہے اور اس کا پائلٹ ‘لاپتا’ ہے۔بھارتی وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا دعویٰ ہے کہ مذکورہ پائلٹ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ لیکن ہم حقائق کا جائزہ لے رہے ہیں۔
پاکستان میں گرفتارکیے گئے بھارتی پائلٹ سے متعلق بھارتی صحافی شیواروڈ نے بھی تصدیق کردی ہے اور بتایا ہے کہ بھارتی پائلٹ MIG 21 کا پائلٹ تھا اور ونگ کمانڈر ابھی نندن سے متعلق بھارتی حکومت جلد بیان جاری کرے گی۔
بھارت میں ایک ٹی وی چینل نے ایک پرانی ڈاکومنٹری کا کچھ حصہ نشر کیا ہے جس میں ابھی نندن کو دیگر پائلٹس کے ساتھ دکھایا گیا ہے۔ اسی ڈاکومنٹری میں بتایا گیا کہ ابھی نندن ریٹائرڈ ایئرمارشل کا بیٹا ہے تاہم سابق فضائیہ افسر کا نام نہیں بتایا گیا۔ یہ ڈاکومنٹر اس وقت کی ہے جب ابھی نندن ابھی فلائٹ لیفٹیننٹ تھا۔ بھارت سے ملنے والی دیگر اطلاعات کے مطابق ابھی نندن سابق بھارتی ایئرمارشل سماکتے ورتھامن کا بیٹا ہے۔ ایس ورتھامن کے بھارتی فوجی اسٹیبلشمنٹ میں کافی لوگوں سے اچھے تعلقات ہیں اور وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی بھارتی فضائیہ کے ایک پراجیکٹ کے سربراہ رہے۔ یہی وجہ ہے کہ ابھی نندن کی رہائی کیلئے مہم شروع ہوئی ہے۔
ادھر پاکستان میں گرفتاری کے بعد سامنے آنے والی ویڈیو میں ابھی نندن اپنی شناخت تو کراتا ہے لیکن جب پاکستانی فوجی اس سے اس کے اسکواڈرن کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ کہتا ہے میں آپ کو اتنا ہی بتا سکتا ہوں۔
ابھی نندن یہ تصدیق کرنے کی کوشش بھی کرتا ہے کہ اسے گرفتار کس نے کیا۔ وہ کہتا ہے، سر کیا میں پوچھ سکتا ہوں کہ میں پاکستان آرمی کے پاس ہوں؟
گرفتاری کے بعد بھارتی پائلٹ سے ایک پستول، نقشہ اور دیگر اشیا برآمد ہوئی ہیں جو عموماً ہر جنگی پائلٹ کے پاس ہوتی ہیں۔
بھارت میں ونگ کمانڈر ابھی نندن کی رہائی کیلئے سوشل میڈیا مہم شروع ہوگئی ہے جس کے سبب مودی سرکار پر دباؤبڑھنا شروع ہوگیا۔