خواجہ آصف کے خلاف ریفرنس تاحال دائر نہیں کیا گیا۔فائل فوٹو
خواجہ آصف کے خلاف ریفرنس تاحال دائر نہیں کیا گیا۔فائل فوٹو

عمران خان مودی سے ہاتھ ملانا چاہتے ہیں لیکن شہبازشریف سے نہیں۔

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف نے کہا ہے کہ عمران خان بھارتی وزیراعظم نریندرمودی سے تو ہاتھ ملانا چاہتے ہیں لیکن شہبازشریف سے نہیں۔

پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے ن لیگی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم نے کل کہا میں روز مودی کو فون کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان آج نواز شریف کی باتیں کر رہے ہیں لیکن جب نواز شریف نے اندرونی معاملات کو ٹھیک کرنے کی بات کی تو انہیں غدار کہا گیا۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف نے مودی سے بات کی توان کوغدارکہا گیا، نوازشریف کاقصوریہ تھاوہ معاشی ترقی کےلیےبات کرتے تھے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نے وزیر اعظم کو غدار نہیں کہا بلکہ ان کے ساتھ کھڑے ہیں، عمران خان گزشتہ روز اس وقت آئے جب قومی ترانہ بج رہا تھا، ان کی ایوان میں آنے کی ٹائمنگ پلاننگ کے تحت تھی تاکہ ہاتھ نہ ملانا پڑے۔

انہوں نے کہا ہم نےاپنے دور حکومت میں تلخ حقائق سے چہرہ نہیں چھپایا۔

وفاقی وزیراطلاعات فوادچوہدری نے جواب میں کہا کہ خواجہ آصف نے بہت سی باتیں کیں، آج جواب دینے کا ماحول نہیں ہے پھر کبھی جواب دوں گا۔

انہوں نے کہا کہ بتاؤں گا کہ عمران خان کی مودی کو کال کرنے اور پہلے والی باتوں میں کیا فرق ہے۔

فواد چوہدری نے کا کہنا تھا کہ بڑے بڑے لیڈرز اپنی اپنی تقریر کرتے ہیں اور چلے جاتے ہیں۔

وزیراطلاعات نے کہا کہ 40سال پہلے کی پالیسیوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے، جنگ میں ہار اور جیت کسی کی نہیں ہوتی، جنگ سے صرف انسانی تباہی ہوتی ہے۔