سندھ حکومت نے وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے مرکزی صدر مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق سکندر سمیت معروف علمی اداروں کے سربراہان اور مذہبی شخصیات کو دی گئی سرکاری سیکیورٹی واپس لے لی۔
وفاق المدارس کا سیکیورٹی واپس لینے پر شدید تحفظات کا اظہار،24 گھنٹے میں سرکاری سیکیورٹی واپس دینے کا مطالبہ،قاری حنیف جالندھری نے وفاق المدارس کا اجلاس طلب کر لیا ۔
وفاق المدارس کے ترجمان مولانا طلحہ رحمانی کے مطابق حکومت کے اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے ملک بھر کے ہزاروں مدارس میں تشویش کی لہر دوڑ گئی،وزارت داخلہ فوری طور پہ ڈاکٹر عبد الرزاق سکندر سمیت دیگر اہم شخصیات کی سیکیورٹی بحال کرے بصورت دیگر کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی مکمل ذمy داری انتظامیہ پر ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ملکی مخدوش حالات میں جب بیرونی طاقتیں اپنی مذموم کاروائیوں میں مصروف ہیں اس کا تقاضا ہے کہ ملک کے تمام طبقے ملکی سلامتی اور تحفظ میں متفق و متحد ہوں،اس صورتحال میں ملک کی اعلی ترین علمی و مذہبی شخصیات سے سیکیورٹی واپس لینا انتہائی غیر دانشمندانہ عمل ہے جس سے ہزاروں مدارس کے لاکھوں طلبہ و علما میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔
مولانا طلحہ رحمانی نے کہا کہ کالعدم تنظیموں کے اداروں کو سرکاری تحویل میں لینے کی آڑ میں مدارس دینیہ سے سیکیورٹی واپس لینے سے دینی اداروں کے خلاف محاذآرائی کے تاثر کو تقویت مل رہی ہے.
ان کا کہناتھا کہ صدر وفاق المدارس سمیت دیگر شخصیات مستقل ملک دشمن قوتوں کے نشانہ ہدف پہ ہیں،ملک کے حساس اداروں کی طرف سے آئے روز خطوط بھی ارسال کئے گئے ہیں،ایسی صورتحال میں سیکیورٹی واپس لینے سے کوئی ناخوشگوار واقعہ رونما ہونے کی ذمہ داری کس پر عائد ہوگی؟۔
وفاق المدارس کے ترجمان نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ فوری طور پہ سیکورٹی بحال کی جائے.