امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈرون حملوں سے شہریوں کی ہلاکت پر سی آئی اے سے جواب طلب کرنے کی پالیسی ختم کردی۔
انسانی حقوق تنظیموں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی جاریحانہ پالیسی کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو قتل عام کیلئے کھلی چھوٹ قرار دیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق امریکی صدر کا یہ اقدام سی آئی اے کو حملے کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ چھوٹ دے گا کیونکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا خطرناک ڈرون آپریشن کے لیے فوج کے بجائے خفیہ ایجنسیوں پر انحصار بڑھ رہا ہے۔
انسانی حقوق کے گروہوں کی جانب سے فوری طور پر اس اقدام پر تنقید کی گئی اور کہا گیا کہ یہ ڈرون حملوں میں شفافیت اور احتساب کے لیے کی گئی ان سخت کوششوں کو ختم کردے گا
ہیومن رائٹس فرسٹ کی رہنما کا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ انتظامیہ کا ایکشن غیر ضروری اور خطرناک قدم ہے جو مہلک طاقت کے استعمال کے لیے شفافیت اور احتساب کو ختم کردے گا اور یہ شہریوں کی ہلاکت کی وجہ بنے گا‘۔