مریم نواز شریف نے جیل میں اپنے والد سے ملاقات کی اور انھیں علاج کیلیے ہسپتال منتقل ہونے پر زور دیا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔
ملاقات کے بعد مریم نواز نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بتایا کہ والد کو کہا کہ ہسپتال منتقل ہو جائیں لیکن انہوں نے ہسپتال جانے سے ایک بار پھر انکار کر دیا۔
Just met MNS. Since he hasn’t agreed to be shifted to the hospital & his heart disease has worsened (according to cardiologists sent by the govt to examine him y’day), I request the Jail authorities to establish an immediate resuscitation and life saving unit on Jail premises.
مریم نواز نے لکھا کہ جیل حکام کو کہا ہے کہ جیل میں ہی دل کا ڈاکٹر اور وارڈ بنا دیں، تین مرتبہ کے وزیراعظم کا حق بنتا ہے کہ اسے علاج کی سہولت ملے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں سابق وزیراعظم محمدنواز شریف کی صحت کامعاملہ چھایارہا۔
ا سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الہیٰ نےسابق وزیراعظم محمدنواز شریف کے علاج معالجے کےمعاملےپرکمیٹی تشکیل دے دی۔جو جمعے کے روز علاج معالجے کےلئےسفارشات تیار کرے گی۔
اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کے رکن ڈاکٹر مظہر اقبال کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی صحت پرحکومت کارویہ تضحیک آمیز رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوازشریف کو 4 مختلف میڈیکل بورڈز سے گزارا گیا جبکہ اصل معاملہ دل کی تکلیف کا ہے مگرمیڈیا پر نہاری اور کبابوں کی باتیں کی جاتی رہیں۔
ڈاکٹر مظہر اقبال کاکہنا تھا کہ اس سےپہلےمحترمہ کلثوم نواز کی صحت کےحوالےسے بھی ایسا ہی رویہ اختیار کیا گیا تھا۔
وزیرِقانون پنجاب بشارت راجا نے اجلاس میں کہا کہ حکومت پوائنٹ اسکورنگ نہیں کرنا چاہتی بلکہ مل بیٹھ کر حل نکالنا چاہتی ہے۔
دوسری جانب اجلاس میں موجود وزیرِصحت پنجاب ڈاکٹریاسمین راشدکا کہنا تھا کہ وہ پہلے ڈاکٹراورپھر سیاستدان ہیں۔نواز شریف نے خود اہسپتال آنے سے انکار کیا تھاان کے لندن میں مقیم معالج سے بھی رابطہ کرنے کو تیار ہیں۔
اسپیکر پنجاب چودھری پرویزالہیٰ نے حکومت اور اپوزیشن میں اتفاقِ رائے کروا تے ہوئے کمیٹی بنا دی ۔
کمیٹی میں حکومت کی طرف سے صوبائی وزراءبشارت راجا اور ڈاکٹر یاسمین راشد جبکہ ن لیگ کی جانب سے ڈاکٹر مظہر اقبال، رانا اقبال اورملک محمداحمد خان سمیت دیگر ارکان شامل ہیں۔
اسپیکر کا کہنا ہے کہ جو تجاویز آئیں ان تجاویز کےحوالے سے وفاقی حکومت کو بھی اعتماد میں لیا جائے۔