سفاک آسٹریلین دہشت گرد برینٹن ٹیرینٹ جدید ہتھیاروں سے لیس اور بارود سمیت پیٹرول بموں سے بھری گاڑی کیساتھ مسجد پہنچا تھا، اطلاعات کے مطابق اس کے پاس دو جدید شارٹ گنز کے علاوہ 6 بندوقیں بھی تھیں۔
سفاک دہشت گرد فائرنگ کے لیے جاتے ہوئے سر پر لگائے ہوئے کیمرے کی مدد سے پوری کارروائی کی ویڈیو سوشل میڈیا پر لائیو دکھاتا رہا جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی۔
سفاک دہشت گرد تین منٹ تک مسجد میں فائرنگ کی اور اس نے کئی بار گن کو ری لوڈ کیا جس کے بعد اس نے مختلف کمروں میں جا کر بھی فائرنگ کی، بعد ازاں سفاک دہشت گرد مرکزی دروازے سے باہر نکلا جہاں اس نے گاڑیوں پر بھی فائرنگ کی۔
دہشت گرد فوجی وردی جیسے لباس میں تھا اور اس کی عمر 30 سے 40 سال بتائی گئی ہے، ایک عورت سمیت اس کے4 ساتھی شہر کے دوسرے علاقوں سے گرفتار ہوئے ہیں۔
امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق ملزم نے اپنے سوشل میڈیا اکاﺅنٹ سے اسلام مخالف مواد کے87 صفحات پوسٹ کیےاور حملے کی ویڈیو لائیو نشر کرتے ہوئے لکھا کہ”آؤ پارٹی شروع کرتے ہیں”۔
سوشل میڈیا پر وائرل 17 منٹ کی اس ویڈیو میں 28 سالہ آسٹریلوی دہشت گرد کو فوج کی وردی پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو میں حملہ آور کا چہرہ بھی واضح ہے۔
اس ویڈیو میں حملہ آور کو مسجد میں موجود ایک سو سے زائد نہتے نمازیوں پر اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ حملہ آوروں نے اپنی کارروائیوں کو فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا اکاﺅنٹس پر لائیو دکھایا جسے مقامی پولیس کی درخواست پر فیس بُک انتظامیہ نے ہٹا دیا ہے۔
پولیس کمشنر مائیک بش نے کہا کہ حملہ آوروں کی گاڑیوں کے ساتھ آئی ای ڈی بھی لگا ہوا تھا جسے ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔
حملہ آور اور اس کے زیر استعمال اسلحہ کی تصاویر بھی سامنے آ گئی ہیں جن پر اس نے ماضی میں حملہ کرنے والے افراد کے نام لکھ رکھے تھے جبکہ جن مقامات پر حملے کیے گئے ان کے نام بھی درج کیے تھے۔