امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں

امریکا کے اسٹیٹ اور خزانے کے محکموں نے ایران کے 17 اداروں اور 14 شخصیات پر دفاع، جدت اور تحقیق کے شعبوں میں پابندیاں عائد کردی ہیں۔

سئینرامریکی عہدیداروں نے نئی پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آئی اے ای اے اور امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کی طرف سے ایران کے خلاف ورزیوں میں ملوث نہ ہونے کی تصدیق کے باوجود ایس پی این ڈی اور دیگر ماتحت ادارے خفیہ طورپرمیزائل پروگرام کی سرگرمیاں جاری رکھ سکتے ہیں۔

امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ ایران کو جوہری توانائی کے حصول سے روکنے کے لیے ہماری ایران پرزیادہ سے زیادہ دباو بڑھانے کی مہم جاری ہے، نئی پابندیاں بھی اسی کا حصہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم ایران کو ڈبلیوایم ڈی کے حصول اورسرگرمیوں سے روکنے کے لیے مسلسل کام کریں گے۔

امریکی پابندیوں پر ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپراپناردعمل دیا اور لکھا کہ امریکا مشرق وسطی میں عدم استحکام کی سب سے بڑی بنیادی وجہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا سوچنا خام خیالی ہوگی کہ مسلسل بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی، خودمختار قوموں کو ہراساں کرنے اور کلائنٹس کو نچوڑ لینے سے طاقت حاصل ہوتی ہے۔ ایسا نہیں ہے۔ ایسی بے رحمی زوال پر آمادہ طاقت کی گھبراہٹ کا اظہار ہے۔