سابق وزیر اعظم نواز شریف کو کوٹ لکھپت جیل سے ضمانت پر رہا کردیا گیا۔
نواز شریف کی رہائی کی روبکار پہلے فیکس کی گئی بعد ازاں ڈاکٹرطارق فضل چوہدری خصوصی طیارے کے ذریعے اصل روبکار لے کر لاہور پہنچے جو رات 12بجے کے بعد جیل انتظامیہ کے پاس جمع کرائی گئی جس کے بعد نواز شریف کی رہائی عمل میں آئی۔
کارکنوں کی بڑی تعداد شام سے ہی جیل کے باہر باہر جمع تھی جو ڈھول کی تھاپ پر رقص کر رہے تھے۔ جیسے ہی نواز شریف جیل سے باہرآئے تو کارکنوں نے اپنے قائد کا شانداراستقبال کیا اورنواز شریف زندہ باد کے نعرے لگائے۔
نواز شریف کی رہائی27مارچ سے تصور ہو گی،اس سے قبل فیکس کے ذریعے بھیجی گئی روبکار کو جیل انتظامیہ نے ماننے سے انکار کر دیا تھا۔
نواز شریف کی رہائی کیلیے50.50ہزار کے دو مچلکے ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے جمع کرائے
نواز شریف کی روبکار رجسٹرار سپریم کورٹ نے جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ نوازشریف کسی اور کیس میں مطلوب نہیں تو انہیں رہا کردیا کر دیا جائے۔
قبل ازیں چیف جسٹس پاکستان آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبی بنیادوں پر درخواستِ ضمانت کی سماعت کی تھی۔
سپریم کورٹ نے 50 لاکھ روپے کے مچلکے کے عوض نواز شریف کی 6 ہفتوں کے لیے ضمانت منظور کرلی، تاہم انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں ہوگی،وہ پاکستان میں ہی اپنی مرضی کے ڈاکٹر اور اسپتال سے علاج کراسکتے ہیں۔
سپریم کورٹ نے نواز شریف کو 2 ضمانتی بھی دینے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ انہیں چھ ہفتے بعد خود گرفتاری دینی ہوگی،اگرانہوں نے ایسا نہ کیا تو انہیں گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔
عدالت عظمیٰ نے فیصلے میں کہا کہ اگر نواز شریف کو طبی بنیادوں پر دوبارہ ضمانت درکار ہو تو اس کے لئے انہیں اسلام آباد ہائی کورٹ میں دوبارہ درخواست دینی ہوگی، پھر ہائی کورٹ میرٹ پر کوئی فیصلہ کرے گی۔