جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نےپیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری اسلام آباد میں ملاقات کی ۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ آصف زرداری سے ملاقات معمول کا حصہ ہے ، ہم کوئی سرپرائز دینے کی پوزیشن میں نہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری سے معمول کی ملاقات تھی جس میں کھانے کی دعوت پر ہم جمع ہوئے،سر براہ جے یو آئی نے کہا کہ ، میاں صاحب سے بھی ملا تھا وہاں بھی باتیں ہوئی تھیں، آئندہ بھی ملاقاتیں ہوں گی۔
انہوں نے کہا کہ آج صرف کھانے کی دعوت تھی ، ملک کے مختلف ایشوز پر بات ہوئی ہے جن پر ہم میں ہم آہنگی موجود ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف سے بھی ملاتھا ، وہاں بھی باتیں ہوئی تھیں،جعلی حکمرانوں سے قوم کونجات دلانے کیلیے اکھٹے ہیں، آئندہ بھی ملاقاتیں ہونگی اور سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھایا جائیگا ۔
انہوں نے کہا کہ جعلی حکمرانوں سے قوم کو نجات دلانے کے لیے اکٹھے ہیں، سیاسی ایجنڈے کو آگے بڑھایا جائے گا،سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ کپتان کو گھر جانا پڑے گا۔
آصف زرداری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بھی مولانا فضل الرحمن سے ملاقاتیں ہونگی، اگر حکومت کو پیچھے نہ کیا تو نقصان کی تلافی نہیں ہوسکے گی، ہم نے حکومت نہ گرائی تو کوئی اورطاقت حکومت گراسکے گی۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں مولانا کا اور میرا نظریہ ایک ہے ۔ اس سوال پر کہ کیا آپ میاں نواز شریف سے ملاقات کریں گے تو آصف زرداری کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نواز شریف سے ملک چکے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ملاقات میں حکومت مخالف تحریک چلانے سے متعلق مشاورت کی گئی۔
بتایا گیا ہے کہ فضل الرحمن نے اپنی نواز شریف سے ملاقات کی تفصیلات سے آصف زرداری کو آگاہ کیا،ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے قیام اور نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد سے متعلق امور پر بھی غور کیا گیا۔