یپلزپارٹی نے وفاقی حکومت کے ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آرڈیننس کو چیلنج کرنے کا اعلان کردیا، حکومت پارلیمنٹ سے بالا ہی بالا اسے منظور نہیں کرسکتی، یہ مخصوص لوگوں کو بھونڈے طریقے سے نواز نے کا طریقہ ہے، آرڈیننس ایمرجنسی کی صورتحال میں لایا جاتا ہے ماضی میں ایسی اسکیموں کی مخالفت کرنے والے آج کس منہ سے یہ اسکیم لارہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر نے جمعرات کو نفیسہ شاہ کے ہمراہ پی پی میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ن خیالات کا اظہار پیپلزپارٹی کے رکن قومی اسمبلی سید نوید قمر نے جمعرات کو نفیسہ شاہ کے ہمراہ پی پی میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج پارلیمینٹ کے ساتھ مذاق کیا ہے اجلاس بلا کر راتوں رات اجلاس ملتوی کردیا، یہ اجلاس ویسے بھی کافی عرصے بعد بلایا جار رہا تھا، معلوم ہوا ہے کہ حکومت ایمنسٹی اسکیم سے متعلق آرڈیننس لانا چاہ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں پچھلے تیس سال سے قومی اسمبلی میں ہوں ایسی کوئی مثال نہیں دیکھی۔ اجلاس سیشن میں نہ ہو تو آرڈیننس لایا جاتا ہے ایسی کونسی خفیہ چیز بنا رہے ہیں جس کے لیے پارلیمنٹ کو بائے پاس کر رہے ہیں ؟
ایک طرف آپ لوگوں کو نان ڈیکلریشن پر جیلوں میں ڈال رہے ہیں یہ کیسا تضاد ہے اور چلے ہیں بلیک منی کو وائٹ کرنے۔ اسد عمر ماضی میں ایسی اسکیموں کی مخالفت کرتے رہے ہیں۔ سید نوید قمر نے کہا کہ ملکی معیشت کا سب سے بڑا مسئلہ فسکل ڈیفسٹ ہے ۔
الیکشن سے قبل کیے گئے دعوے سب غلط ثابت ہوئے ہیں۔ آپکے تمام معاشی اہداف ہوا میں اُڑ گئے ہیں کبھی نواز لیگ اور کبھی پی ٹی آئی ایسی اسکیمیں لاتی ہے تو ٹیکس دہندگان نے کیا جرم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ آئی ایم ایف مذاکرات کے لئے گئے ہوئے ہیں ہمیں لگتا ہے آئی ایم ایف بھی اس اسکیم کو اچھی نگاہ سے نہیں دیکھے گا۔ ہمارا ریونیو کا شارٹ فال بڑھتا جائیگا۔ آپکی تمام پالیسیاں من پسند افراد کے لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم اسے چیلنج کرینگے فوری طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے آمرانہ انداز میں حکومت نہیں چلانے دینگے آرڈیننس صرف ایمرجنسی کی صورت میں لائے جاتے ہیں خدشہ ہے کہ اس آرڈیننس کو منی بل کے طور پر لائینگے جس سے سینیٹ میں بھی بل پیش کرنے کی ضرورت نہیں رہتی۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت مخالف تحریک پر ہر آپشن موجود ہے اور سیاست میں ایسے آپشن استعمال کئے جاتے ہیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم سے اپوزیشن والوں کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا بلکہ انکے لیے تو انہوں نے جیلیں تیار رکھی ہوئی ہیں۔
نفیسہ شاہ نے ایک سوال پر کہا کہ لگتا ہے ہمارے وزیراعظم مودی کے الیکشن ایجنٹ بن گئے ہیں ملک کس سمت میں جارہا ہے حکمرانوں سے ملک نہیں سنبھل رہا۔
انہوں نے کہا کہ نااہل حکومت بدنیت ہے سڑکوں پر جہاں تک آنے کی بات ہے اس کے لیے سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے مہنگائی جس شدت سے بڑھ رہی ہے تو لگتا ہے عوام کا مزید بُرا حال ہونے والا ہے۔ آپ نے آٹھ ماہ میں مہنگائی کی شرح سات فیصد بڑھا دی۔ ایسی صورتحال میں عوام اپنے اخراجات پورے کرنے میں ناکام ہیں۔