قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت منسوخ کرنے کی استدعا کردی۔
جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب نے اپنا جواب اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرادیا جو نیب کے تفتیشی افسر اور ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے داخل کیا۔
نیب کے جواب میں کہا گیا ہےکہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات جاری ہیں، نیب نے قانون کے مطابق دستاویزی شواہد حاصل کیے، آصف زرداری نیب سے تعاون نہیں کر رہے، نیب نے ان کا مؤقف جاننے کے لیے قانون کے مطابق کال اپ نوٹس جاری کیا۔
نیب نے اپنے جواب میں مزید کہا ہےکہ جن انکوائریز میں طلب نہیں کیا گیا، آصف زرداری کو اس متعلق جاننے کا استحقاق نہیں، آصف زرداری کو20 مارچ کو سوالنامہ دیا، 10 دن میں جواب جمع کرانے کا موقع دیا گیا۔
نیب کے تحریری جواب کے مطابق آصف زرداری کی کمپنی نے نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب روپے کا قرض حاصل کیا، انہوں نے درخواست ضمانت کے لیے عدالت کو گمراہ کیا اور غلط بیانی کی، وہ کسی رعایت کے مستحق نہیں۔
آصف زرداری نے دیگر ملزمان کی ملی بھگت سے نیشنل بینک سے ڈیڑھ ارب کا قرض لیا، آصف زرداری نے دھوکہ دہی سے فرنٹ کمپنی پیرتھینون بنائی لہذا پارک لین کمپنی میں آصف زرداری کی ضمانت مسترد کی جائے۔
واضح رہے نیب سپریم کورٹ کے حکم پر جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کر رہا ہے۔