پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔

امریکا میں یہودی عبادت گاہ پر فائرنگ،خاتون ہلاک،3 افراد زخمی

امریکی شہرسان ڈیاگو میں سفید فام قوم پرست شخص نے یہودی عبادت گاہ پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک اور تین افراد زخمی ہوگئے۔

سان ڈیاگو کے شمالی علاقے پووے میں 19 سالہ حملہ آورجان آرنسٹ نے یہودی عبادت گاہ میں اُس وقت فائرنگ کی جب لوگوں کی بڑی تعداد وہاں جمع تھی۔

ملزم کی فائرنگ سے ایک خاتون ہلاک اور تین افراد زخمی ہوگئے جب کہ پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کرتے ہوئے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا جس سے تفتیش کی جارہی ہے۔پووے کے میئراسٹیو واس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کا واقعہ ممکنہ طور پر نفرت انگیزی کا نتیجہ ہے۔

پولیس کے مطابق ایک شخص پیدل چلتا ہوا عبادت گاہ میں داخل ہوا اور فائرنگ شروع کر دی ، حکام کے مطابق حملہ آور ایک ہی تھا جسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔

حکام کے مطابق گرفتار ملزم کی عمر 19 سال ہے اور اس کا تعلق سان ڈیاگو سے ہی ہے، سان ڈیاگو کے میئر کا کہنا ہے کہ یہ منافرت پر مبنی واقعہ ہے ۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر ملزم کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا جارہا ہے ۔ ملزم کے سوشل میڈیا اکاونٹ پر یہودیوں کے خلاف ایک کھلا خط بھی تھا ۔

پولیس نے ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی تاہم میڈیا رپورٹس کے مطابق ملزم کا نام جان ارنِسٹ ہے جس کا تعلق انتہائی دائیں بازو سے ہے ۔عینی شاہدین کے مطابق حملہ آور نے جیکیٹ اور ہیلمٹ بھی پہن رکھا تھا ۔

https://twitter.com/realDonaldTrump/status/1122254362175332355

دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہودیوں کی عبادت گاہ پر فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے اپنے ٹوئٹر بیان میں کہا کہ مشکوک ملزم کو پکڑ لیا گیا ہے جس کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے زبردست کام کیا جس پر مشکور ہوں۔