بھارت خطے میں اپنے توسیع پسندانہ عزائم جاری رکھتے ہوئے اسرائیل سے دو اور فالکن ائیر بورن وارنگ اینڈ کنٹرول سسٹم (اواکس) طیارے حاصل کرے گا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق میڈیا بھارتی وزارت دفاع نے سیکیورٹی کے بارے میں کابینہ کمیٹی کو رواں سال فروری میں بھارت اور پاکستان کے درمیان فضائی جھڑپ سے چند دن قبل دو ارب ڈالر مالیت کے دو اور اواکس طیارے خریدنے کی درخواست کی تھی۔
پاک فضائیہ نے 27 فروری کو کنٹرول لائن کے پار جموں و کشمیر میں پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر بھارتی فضائیہ کے دو طیاروں کو تباہ اور ایک پائلٹ کو گرفتار کرلیا تھا۔
بھارتی فضائیہ جسے لڑاکا طیاروں کی شدید کمی کا سامنا ہے، مئی کے آخر میں ملک میں نئی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد روس سے تقریبا ساڑھے 4 ہزار کروڑ مالیت کے 21 اپ گریڈڈ مگ 29 لڑاکا طیارے خریدنے کا ارادہ بھی رکھتی ہے۔
میڈیا رپورٹس میں خریداری کے عمل میں شامل چار افراد کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ بھارتی فضائیہ فالکن اواکس طیاروں کی کمی شدت سے محسوس کر رہی ہے کیونکہ پاکستان کے پاس ایسے سات طیارے موجود ہیں جبکہ بھارتی فضائیہ کے پاس صرف 5 فالکن اواکس طیارے ہیں۔
پاکستان اپنے دو اواکس طیارے 24 گھنٹے شمال اور جنوب میں تعینات رکھتا ہے جبکہ بھارتی فضائیہ صرف 12 گھنٹے کیلیے ہی ان طیاروں کو شمالی اور مغربی سرحد پر تعینات رکھ پاتی ہے۔