سری لنکا کے نگامبوعلاقہ میں پیرکوعیسائیوں نےمسلمانوں کے گھروں پر دھاوا بول دیا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے،مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اورگاڑیوں پرحملہ کر کے نقصان پہنچایا گیا، حالات بگڑنےکے بعد علاقے میں کرفیولگا دیا گیا ہے۔
بتایا جارہا ہے کہ مسلمانوں کے گھروں، دکانوں اورگاڑیوں پرحملہ کیا گیا ہے ،ابھی تک حکومت نے ہلاکتوں کی تعداد کے بارے میں کوئی بیان نہیں دیا۔ بتایا جارہا ہے کہ فسادات میں 3 افراد کے شدید زخمی ہونےکی اطلاع ہے۔
فسادات رونما ہونےکے بعدسری لنکا کے روم کیتھولک چرچ نے لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔ ساتھ ہی حکومت سےکہا ہےکہ ملک کے کچھ علاقوں میں شراب کوبند کردیا جائے۔
کولمبوکے آرک بشپ کارڈنیل میلکام رنجیت نےکہا کہ میں اپنے کیتھولک اورعیسائی بھائیوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ایک بھی مسلم بھائی کو پریشان نہ کریں کیونکہ وہ بھی ہمارے بھائی ہیں وہ ہماری تہذیب کا ایک حصہ ہیں۔
ایک پولیس افسرکےمطابق فساد میں جن لوگوں کا سرگرم رول رہا، ان کی شناخت سی سی ٹی وی فوٹیج سے کی جارہی ہے۔ وہیں سوشل میڈیا پروائرل ایک ویڈیو میں فساد کی فوٹیج دکھائی گئی ہیں۔
ویڈیوں میں شر پسند عناصر مسلمانوں کے گھروں پرپتھرائو کر رہے ہیں اور ان کی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا رہے ہیں۔
فسادات کی خبرآنے کے بعد سری لنکا کے وزیراعظم رانل وکرم سنگھے نےکہا کہ رات کے دوران جن لوگوں کے گھروں یا اداروں کو نقصان پہنچایا گیا ہے، ان کو حکومت معاوضہ دے گی۔ انہوں نے ساتھ ہی لوگوں سے پرامن رہنے کی اپیل کی ہے۔