رمضان کا مہینہ مسلمانوں کے لیے مذہبی طور سے ایک خاص اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس ماہ میں بندہ اپنے رب سے مزید قریب ہوجاتا ہے لیکن روزہ صرف روح کو ہی سکون نہیں بخشتا بلکہ اس کے بے شمارجسمانی فوائد بھی ہیں جو انسان کو بہت بیماریوں سے بچاتے ہیں۔
دلی سکون کا باعث
روزے سے انسان کو دلی سکون حاصل ہوتا ہے اور بندہ عام دنوں کے مقابلے میں زیادہ شدت سے اللہ کی عبادت کرتا ہے، نماز اور قرآن کی تلاوت کی پابندی اسے سکون قلب بخشتی ہے۔
اللہ سے قربت کا ذریعے
رمضان کو مغفرت کا مہنیہ بھی کہا جاتا ہے اور اس ماہ مبارک میں اللہ رب العزت اپنے بندوں کے لیے ہر نیکی کا ثواب کئی درجے زیادہ کردیتا ہے۔ جب انسان پورے ماہ اپنے رب سے سارا سال کیے گئے گناہوں کی مغفرت طلب کرتا ہے تو اللہ قریب ہوجاتا ہے۔
تقویٰ کا حصول
روزہ انسان کو اس بات کا احساس دلاتا ہے کہ بھوک اور پیاس کتنی بڑی اذیت ہے اگر انسان کو دو دن بھی بھوکا پیاس رہنا پڑ جائے تو اس کے لیے یہ ناممکن ہے، جب ہم روزہ رکھتے ہیں اور اللہ کی رضا کے لیے بھوکا پیاسا رہنا پڑتا ہے تو ہم میں تقویٰ پیدا ہوتا۔
روزہ ہمیں دوسروں کی بھوک کا احساس بھی دلاتا ہے اور اس طرح ہم میں دوسری کی مدد کا جذبہ بھی پیدا ہوتا ہے۔
دل اور جگر کے لیے مفید
روزہ جگر کے لیے بہت مفید ہے کیونکہ یہ نظام انہظام کو ایک ماہ کے لیے آرام بخشتا ہے چونکہ جگر کھانا ہضم کرنے کے علاوہ بھی 15 افعال سر انجام دیتا ہے۔ اسی طرح روزہ دل کو بھی سکون پہنچاتا ہے کیونکہ اس روزے میں خون کی مقدار کم ہوتی ہے جس سے دل کو آرام ملتا ہے۔
مختلف امراض سے محفوظ رکھتا ہے
روزہ انسان کو شگر، بلڈ پریشر، کولیسٹرول میں اضافے اور موٹاپے سمیت کئی امراض سے محفوظ رکھتا ہے۔
چہرے اور جلد کو نکھرتا ہے
روزہ صرف جسم کے اندرونی اعضا ہی بلکہ بیرونی اعضا کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے، روزے سے جلد نکھرتی ہے اور ناخن مضبوط ہوتے ہیں کیونکہ روزے کے دوران وہ ہارمونز خارج ہوتے ہیں جو جلد کو خوبصورت بناتے ہیں۔
وزن میں کمی
روزہ رکھنے سے بڑھتا ہوا وزن کم کیا جاسکتا ہے کیونکہ رمضان میں کیلوریز کی ایک بڑی مقدار کم ہوتی ہے جس کے باعث وزن میں کمی واقع ہوتی ہے۔
معدے کو آرام ملتا ہے
روزے سے معدے کو وہ سکون حاصل ہوتا ہے جو سارا سال نہیں ہوتا کیونکہ ہم پورا سال ہر وقت کچھ نہ کچھ کھاتے رہتے ہیں جس کے باعث معدے کو آرام نہیں ملتا لیکن رمضان میں معدے کو بہت آرام ملتا ہے۔
دماغی سکون کا باعث
روزے میں دماغ کو بھی سکون حاصل ہوتا ہے۔