سابق صدر اور شریک ملزم 29 جون کو عدالت کے روبرو پیش ہوں۔فائل فوٹو
سابق صدر اور شریک ملزم 29 جون کو عدالت کے روبرو پیش ہوں۔فائل فوٹو

چیئرمین نیب نے انٹرویو دیا ہے تو قانونی کارروائی کریں گے۔آصف زرداری

سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا عہدہ انہیں انٹرویو دینے کی اجازت نہیں دیتا، اگر انہوں نے انٹرویو دیا ہے تو قانونی کارروائی کریں گے۔

پیپلزپارٹی کے صدر آصف علی زرداری احتساب عدالت اسلام آباد میں پیشی کے موقع پر صحافیوں کے کئی سوالوں کے جوابات دیے۔

سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ  ہم نیب کا بائیکاٹ نہیں کریں گے بلکہ اسے تھکائیں گے۔

اپوزیشن اتحاد سے متعلق سوال پر ان کا کہنا تھا کہ 9 ماہ تک اپوزیشن کے اتحاد کا سوچا ہی نہیں تھا، اب سوچا ہے تو اتحاد بھی ہوگیا، میں تو شروع سے کہہ رہا ہوں کہ یہ سیلکٹڈ وزیراعظم ہے۔

قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے سوال کے جواب میں آصف زرداری نے کہا کہ نیب پر کوئی غصہ نہیں، ابھی کچھ ثابت نہیں ہوا، آپ بوڑھوں کو ہتھکڑیاں لگاؤ اور جیلوں میں ڈال کر پھر کہتے ہو معیشت بھی چلاؤ۔

انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا عہدہ انہیں انٹرویو دینے کی اجازت نہیں دیتا، اگر انہوں نے انٹرویو دیا ہے تو قانونی کارروائی کریں گے۔

اپوزیشن کے دوبارہ الیکشن یا قومی حکومت کے مطالبے کے سوال پرآصف زرداری نے کہا کہ میری نظر میں تو دوبارہ الیکشن کی طرف جائیں گے، اپوزیشن کی قیادت نئی جنریشن کی بات ہے، مولانا صاحب کا بیٹا، میرا بیٹا اور مریم بی بی لیڈ کریں گی اور ہم آرام کریں گے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ملنے کا ارادہ ہوگا تو ملاقات کرلیں گے، اس میں کوئی مسئلہ نہیں، اُن کی طبیعت ٹھیک نہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ دنوں چیئرمین نیب (ر) جسٹس جاوید اقبال نے ایک انٹرویو دیا تھا جس پر اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔

اپوزیشن کی تنقید کے بعد چیئرمین نیب نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ کہا جاتا ہے پبلک کے نمائندوں کے خلاف صحیح انکوائری نہیں ہوتی، جنہیں پکڑا جاتا ہے ان سے تفتیش کو سبوتاژ کرنے کے لیے ہفتوں کوشش کی جاتی ہے، کبھی اجلاس بلالیا جاتا ہے اور کبھی کمیٹیوں کی میٹنگز ہوتی ہیں، احتساب کی وجہ سے کبھی جمہوریت خطرے میں نہیں آتی، جمہوریت اعمال کی وجہ سے خطرے میں آتی ہے۔