سابق صدر آصف علی زرداری کے وکیل سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ اس کے باوجود کہ سابق صدر ضمانت پر ہیں پھر بھی انہیں گرفتار کیا گیا ، چیئرمین نیب کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ بد نیتی پر مبنی ہیں، انہوں نے ایک جوڈیشل آرڈر کو تابع کیا جو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے۔
زرداری ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ عدالت نے ریفرنس کے فیصلے تک آصف زرداری اور فریال تالپور کی حاضری ضامن کی کسٹڈی میں دی تھی، عدالتی حکم کے تابع ضامن کی ذمے داری ٹھہری کہ وہ آصف زرداری اور فریال تالپور کو ہر تاریخ پر پیش کرے گا۔
چیئرمین نیب کی جانب سے جاری کیے گئے وارنٹ بد نیتی پر مبنی ہیں، انہوں نے ایک جوڈیشل آرڈر کو تابع کیا جو عدالتی حکم کی خلاف ورزی ہے ۔
انہوں نے کہا اس کے باوجود کہ سابق صدر ضمانت پر ہیں لیکن پھر بھی انہیں گرفتار کیا گیا، آصف زرداری نے رضا کارانہ طور پر گرفتاری دی ہے، آصف علی زرداری جب صدر پاکستان بنے تو وہ زرداری گروپ کی ڈائریکٹر شپ سے مستعفی ہوگئے تھے جس کے بعد سے اب تک انہوں نے اپنی ڈائریکٹر شپ بحال نہیں کرائی۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ساڑھے 4 ارب روپے کی رٹ لگا رکھی تھی لیکن ڈیڑھ ارب روپے نکلے موجودہ کیس میں ڈیڑھ کروڑ روپے کے گنے کی خریداری ہے جو اومنی گروپ عدالت میں تسلیم کرچکا ہے۔
لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ سابق آمرپرویز مشرف نے نیب کوسیاسی مخالفین کوزیر کرنے کیلیے بنایا تھا۔