قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں حماد اظہر کی تقریر کے دوران اپوزیشن کے احتجاج سے ایوان مچھلی منڈی کا منظر پیش کرنے لگا۔
حزب اختلاف کے ارکان نے بجٹ اجلاس میں بازوؤں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر شرکت کی اور آدھی تقریر سننے کے بعد احتجاج شروع کیا۔
اپوزیشن ارکان بجٹ تقریر کے دوران شور شرابا کرتے ہوئے اسپیکر ڈائس کے سامنے آ کر کھڑے ہو گئے , آئی ایم ایف کا بجٹ نامنظور کے نعرے اور پلے کارڈ بھی لہرائے، اس دوران حزب اختلاف کے اراکین نے بجٹ دستاویز اور تقریر کی کاپیاں بھی پھاڑیں۔
حزب اختلاف کے احتجاج کے دوران حکومتی ارکان بھی آمنے سامنے آگئے اور مسلم لیگ (ن) کے مرتضیٰ جاوید عباسی اور تحریک انصاف کے شاہد خٹک آپس میں گتھم گتھا ہوگئے، اس لڑائی میں دیگر حکومتی اور اپوزیشن اراکین بھی کود پڑے۔
بجٹ اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر احتجاج کرتے رہے اور بعد ازاں اسپیکر قومی اسمبلی کے ڈائس کے سامنے آکر احتجاج کیا۔
اپوزیشن اراکین نے احتجاجاً بجٹ اجلاس کی کاپیاں پھاڑ دیں،اپوزیشن ارکان نے آئی ایم ایف بجٹ نامنظور اور گوعمران گو کے نعرے لگائے۔گونیازی گو اور مک گیا تیرا شو، گو نیازی گونیازی کے نعرے بھی لگائے۔