عدالت نے مریم نواز کو دوسرا وکیل کرنے کے لیے 23 ستمبر تک مہلت دے دی۔فائل فوٹو
عدالت نے مریم نواز کو دوسرا وکیل کرنے کے لیے 23 ستمبر تک مہلت دے دی۔فائل فوٹو

نیازی کو صرف’گو‘نہیں کرنا، گھر تک چھوڑ کرآنا ہے۔مریم نواز

مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ جس دن سے نواز شریف کو وزارت عظمیٰ سے ہٹایا گیا ہے اس دن سے ملک کی تباہی شروع ہوگئی،بجٹ میں عوام کے اوپر قیامت ٹوٹی ہے، نالائقِ اعظم  عوام کے ٹیکس کے  پیسوں پر سارے خاندان کوعمرہ کرانے لے گیا جبکہ پاکستان کے وزیر خارجہ کو سرکاری جہاز میں نہیں بٹھایا گیا کیونکہ جہاز پرعمران خان کے خاندان والوں اور ذاتی دوستوں کا قبضہ تھا۔

مریم نواز نے ظفر وال میں جلسے سے ٰخطاب کرتے ہوئےکہا کہ آج وہ شخص قانون سے بالا تر ہے جو اشتہاری مجرم ہونے کے باوجود وزیرا عظم کے خلاف درخواستیں لے کرجاتا تھا اور ججز پر پریشر ڈالنے کیلیے عدالت میں کھڑا ہوتا تھا لیکن کسی میں اتنی ہمت نہیں تھی کہ اس پر ہاتھ ڈالے اس کو پیچھے سے چھپ کر وارکرنے کی عادت ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ  یہ ڈرپوکِ اعظم ہے جس نے صدر کے ذریعے جسٹس قاضی فائزعیسیٰ جیسے شفاف جج کے خلاف ریفرنس دائرکرایا، اس کی اتنی حیثیت نہیں کہ کسی کو این آراو دے سکے،چند دنوں میں یہ خود این آراو مانگ رہا ہوگا، یہ بہت جلد لندن بھاگنے والا ہے جہاں اس کے بچے اورسب کچھ ہے، نیازی کو صرف’ گو‘نہیں کرنا ، گھر تک چھوڑ کرآنا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ ایک سال پہلے عوامی حکومت تھی تو ملک اوپر جارہا تھاپھراچانک تیزی سے ترقی کرتا ہوا ملک تیزی سے نیچے آنا لگا، ادارے بھی وہی ہیں پورے ملک میں حکومت بھی ہے اور کہنے کو ٹوٹی پھوٹی جمہوریت بھی ہے لیکن آج نواز شریف موجود نہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ جس دن سے نواز شریف کو اقامہ جیسے مذاق پر وزیراعظم کی کرسی سے ہٹایا گیا اسی دن ملک کی تباہی شروع ہوگئی تھی۔کل بجٹ میں عوام کے اوپرقیامت ٹوٹی ہے آج کوئی بھی طبقہ سکون کی زندگی نہیں گزار رہا، جو ساری زندگی دوسرے کے پیسے پر پلا ہو اسے کیسے اندازہ ہوگا کہ ایک خاندان کیسے چلتا ہے اور ایک محنت کش کے گھر کا بجٹ کس طرح بنتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نیازی کو صرف ’ گو‘ نہیں کرنا ، گھر تک چھوڑ کر آنا ہے، جب نالائقِ اعظم سے یہ سوال کیا جائے گا کہ آلو ، پیاز مہنگا ہوگیا ہے تو کیا وہ یہ جواب دے گا کہ میں نے نواز شریف کو گرفتار کرلیا ہے؟۔ رات کو 12 بجے گھبرا کر پتا نہیں کس ضرورت کے تحت اچانک ٹی وی پر آگئے لیکن نیا پاکستان بننے ہی لگا تھا کہ پیچھے سے آواز بند کردی گئی۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان رات کو آ کر کہتا ہے کہ میں نے تو نواز شریف کو نہیں پکڑا ، نیب نے مقدمات بنائے ہیں، میں تو بہت اچھا بچہ ہوں، میں تو حکم مانتا ہوں، میرا تو کوئی قصور نہیں۔

انہوں نے کہا کہ مریم نواز پر19 سال کی عمر میں جھوٹا مقدمہ بنا تو وہ اپنے باپ کی انگلی پکڑ کر جیل چلی جاتی ہے لیکن ہماری بہن علیمہ خان ، جن کا واحد ذریعہ معاش سلائی مشینیں ہیں ، وہ اقبال جرم کرتی اور جرمانہ بھی بھرتی ہیں، نیب مریم نواز کو تو پکڑ لیتا ہے لیکن علیمہ خان کو ہاتھ نہیں لگاتا ، یہ نیب کا قصور ہے عمران خان کا قصور نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف پر ایک اور مقدمہ بنارہے ہیں کہ انہوں نے وزیر اعظم ہوتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑی ، ان کی جان کو خطرہ تھا جس کی وجہ سے انہوں نے بلٹ پروف گاڑیاں لیں ، لیکن ان پر گاڑیوں کے استعمال کا مقدمہ بنارہے ہیں اور نیب اہلکاروں نے ان سے جیل میں تین گھنٹے تفتیش کی ، میاں نواز شریف نے نیب والوں سے کہا کہ جس کرسی پر میں بطور وزیر اعظم بیٹھا تھا کہہ دو کہ وہ کرسی بھی خراب ہوگئی اس پر بھی ایک مقدمہ بنادو۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکس کے خرچے پر سارے خاندان کو لے کر عمرہ کرانے لے گئے جبکہ پاکستان کے وزیر خارجہ کو سرکاری جہاز میں نہیں بٹھایا گیا کیونکہ جہاز پرعمران خان کے خاندان والوں اور ذاتی دوستوں کا قبضہ تھا لیکن اسے کوئی نہیں پوچھتا

مریم نوازنے کہا کہ اس نا انصافی کی ایک ہی وجہ ہے کہ ایک لاڈلے کی خاطر پورے ملک کے آئین کے بخیے ادھیڑ دیے گئے ، آج وہ شخص قانون سے بالا تر ہے جو اشتہاری مجرم ہوتے ہوئے ملک کے منتخب وزیراعظم کے خلاف درخواستیں لے کر عدالت میں جاتا تھا اورججزپرپریشر ڈالنے کیلیے وہاں کھڑا ہوتا تھا لیکن کسی میں اتنی جرات نہیں تھی کہ اس اشتہاری پر ہاتھ ڈالے

انہوں نے کہا کہ کسی ایف بی آر، عدالت میں اتنی جرات نہیں کہ 300 کنال کے گھر میں رہنے والے کو کٹہرے میں کھڑا کرسکے، اس کا بنی گالہ کا گھر این او سی کے بغیر بنا لیکن کسی میں اتنی ہمت نہیں کہ اس گھر کو گھرائے، گھر صرف غریب لوگوں کے گرتے ہیں۔