بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ عمران خان دعا کرو کہ تمہارے بعد آصف علی زرداری کی حکومت آئے کیونکہ وہ انتقام نہیں لیتا، اگر مولانا کی حکومت آگئی تو تمہیں سنگسار کریں گے۔
نواب شاہ میں بے نظیر بھٹو کے یوم پیدائش کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف زرداری سے کہا گیا کہ وزارت عظمیٰ لے لو لیکن بے نظیر کوچھوڑ دو لیکن آصف زرداری نے انکار کردیا ۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ خان صاحب اتنا ہی کریں جتنا خود برداشت کرسکتے ہیں، غریبوں کے ایک ایک آنسو کا حساب لوں گا، نیب گردی اورمعیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے، علیمہ باجی سمیت کئی لوگوں کو این آر او دیا گیا، خان صاحب اور دوستوں کی آف شورکمپنی حلال جبکہ نوازشریف کی حرام ہے، دھمکیوں اور دھاندلی سے بجٹ پاس نہیں ہونے دیں گے، بجٹ معاشی خودکشی ہے۔
انہوں نے کہا کہبے نظیر بھٹو نے سیاست میں قدم رکھا تو سیاست میں نئی روح پھونک دی۔اس نے آمریت سے ٹکرائی توآمریت پاش پاش ہوگئیں، ان کا آج کوئی نام لینے والا نہیں ہے۔ بے نظیر نے پوری دنیا کی نمائندگی کی، اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم بنی، آج 21 جون سال کا سب سے طویل دن ہے، یہ وہ دن جس پربھٹو نے کہا کہ اے پیاری بے نظیر آپ کو دیکھ کرسورج نے بھی ڈوبنے سے انکار کردیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ نیب ذاتی کاروبار کو بھی کرپشن سمجھتی ہے،نیب اور معیشیت ایک ساتھ نہیں چل سکتی،عوامی رابطہ مہم میں جھوٹ کو بے نقاب کروں گا۔میں حکمرانوں کی جانب سے غریب عوام پر ڈھائے جانے والے ظلم کا حساب لوں گا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے فخر اپنے بہادر باپ پر اور پور ے سندھ کو اپنے بہادر فرزند پر فخر ہے جس نے غریبوں کا تحفظ کیا ، پورے پاکستان کو آصف زرداری پر فخر ہے جس نے بے نظیر بھٹو کی لاش پر کھڑے ہوکر پاکستان کھپے کانعرے لگایا اور ملک کوبچایا ۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کا جرم کیاہے ؟ کہ اس کی ساری جوانی جیلوں میں گل گئی لیکن ان کاجی نہیں بھرا ، اس عمر اور اس کیفیت میں پھر قید کیا گیا جبکہ وہ کہیں ملک چھو ڑکر بھاگا نہیں بلکہ عدالتوں اور نیب میں پیش ہورہاتھا ۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تو پنجاب کے اسپیکر سمیت کئی حکومتی وزراکے خلاف نیب میں کیسز ہیں لیکن وہ تو آزاد پھر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری ہنستے ہوئے جیل چلے گئے لیکن ان کاجرم یہ ہے کہ ان کی جانب سے اختیارات پارلیمان کوواپس کئے ، اٹھارویں ترمیم کومنظور کرایا ، فیڈریشن کو مضبوط کیا ، این ایف سی ایوارڈ دیا ، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام غریبوں کودیا ۔
انہوں نے کہا آصف زرداری عوام کے حقوق کا محافظ ہے ، اس لیے تو ان کے جرائم کی فہرست بہت لمبی ہے ، وہ جرم جس سے فیڈریشن مضبوط ہو، مزدور سر اٹھا سکے ، وہ جرم جس سے جمہوریت مضبوط ہو اور انسانی حقوق کا تحفظ ہو، اس ملک کا المیہ یہ ہے کہ یہ سارے کام اب جرم بن چکے ہیں اور اگر یہ جرم ہیں تو یہ جرائم میں نے بھی کرنے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم یہ جرم کریں گے اور بار بار کریں گے ، اس کے لیے کوئی بھی قربانی دینی پڑی، اس سے نہ پہلے کوئی دریغ کیا اور نہ اب کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ میں ذاتی طور پر کسی کو اس کی جائیداد یا خاندانی پس منظر کی بناءپر چھوٹا نہیں سمجھتا ، میں نے ہمیشہ انسانی سوچ اور کردار کی بنا پرانسان کو پہچانا ہے ، آصف زرداری کی ذات پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے لیکن ان کی جانب سے کبھی اس کا جواب نہیں دیا ۔
انہوں نے کہا کہ سندھ والے جانتے ہیں کہ زرداری قبیلہ سندھ کا ایک بڑا قبیلہ ہے ، میرے دادا اس قبیلے کے سردار بھی تھے اور کراچی کے ایک بہت بڑے بزنس مین بھی تھے ۔
انہوں نے کہا کہ زرداری کے خاندان کے بڑے حسن علی آفندی نے سندھ مدرستہ الاسلام بنایا تھا جہاں قائد اعظم سمیت بہت سے بڑے لوگوں نے تعلیم حاصل کی ۔
انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو جیل بھیجنا اس لیے ضروری تھا کہ حکومت 1973کے آئین کو ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے ، یہ صوبوں کوکمزور کرناچاہتے ہیں اور پیپلز پارٹی اس میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔