بہرینڈرف اور مچل اسٹارک نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے انگلش بیٹنگ لائن  کے پرخچے اڑا دیے۔
بہرینڈرف اور مچل اسٹارک نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے انگلش بیٹنگ لائن  کے پرخچے اڑا دیے۔

انگلینڈ کو ہرا کر آسٹریلیا سیمی فائنل میں پہنچ گیا

ورلڈکپ کے اہم میچ میں آسٹریلیا نے روایتی حریف انگلینڈ کو 64 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل کا ٹکٹ کٹوا لیا۔

کرکٹ کے ’گھر‘لارڈز کے تاریخی میدان میں آسٹریلیا کے 286 رنز کے جواب میں ہوم ٹیم 221 رنز پر ڈھیر ہوگئی، آسٹریلیا کے فاسٹ بولنگ اٹیک کے سامنےانگلش بیٹنگ لائن مکمل طور پر ناکام ہوگئی، پیسربہرینڈرف اور مچل اسٹارک نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے انگلش بیٹنگ لائن  کے پرخچے اڑا دیے۔

فاسٹ بولربہرینڈرف نے پہلے ہی اوور میں اوپنر ونس کو صفر پر بولڈ کر دیا جب کہ 15 کے مجموعے پر جوئے روٹ  کو مچل اسٹارک نے چلتا کیا، 26 کے مجموعی اسکور پر کپتان مورگن کو بھی اسٹارک نے پویلین کی راہ دکھا دی، وہ صرف 4 رنز ہی بنا سکے، جس کے بعد بیرسٹو بھی 27 رنز پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

53 رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد بین اسٹوکس اور بٹلر نے پانچویں وکٹ پر 71 رنز جوڑے تاہم بٹلر 25 رنز بنا کر بین اسٹوکس کا ساتھ چھوڑ گئے اور یوں 124 کے مجموعے پر آدھی انگلش ٹیم پویلین لوٹ گئی۔

کرکٹ ورلڈکپ 2019 میں آج اہم میچ لارڈز کرکٹ گراؤنڈ میں انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان کھیلا جارہا ہے جس میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا ہے، آسٹریلیا کی جانب سے اننگز کا آغاز ڈیوڈ وارنر اور ایرون فنچ نے پراعتماد انداز میں کیا، دونوں اوپنرز نے 123 رنز کی شراکت قائم کی جس کے بعد وارنر 53 رنز بنانے کے بعد معین علی کی گیند پر آؤٹ ہوگئے۔

ون ڈاؤن آنے والے عثمان خواجہ صرف 23 رنز ہی بناسکے اور آؤٹ ہوگئے تاہم آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ نے شانداز کھیل کا مظاہرہ کیا اور سنچری مکمل کی، ایرون فنچ کے آؤٹ ہونے کے بعد انگلینڈ نے آسٹریلوی بلے بازوں کو زیادہ دیر وکٹ پر کھڑے نہ رہنے دیا۔

آسٹریلوی کپتان ایرون فنچ کو شانداز کھیل کا مظاہرہ کرنے اور سینچری اسکور کرنے پر مین آف دی میچ قرار دیا گیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے اسٹیو اسمتھ اور الیکس کیرے نے مزاحمت کی کوشش کی تاہم اسمتھ 38 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے جب کہ الیکس کیرے نے ناقابل شکست 38 رنز بنائے۔

انگلش بولرز نے اننگز کے آخری 15 اوورز میں زبردست بولنگ کا مظاہرہ کیا جس کی بدولت آسٹریلیا کی ٹیم مقررہ 50 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 285 رنز ہی بناسکی۔