کنٹینر کو مرکزی شاہراہ کی بجائے سڑک سے اتارکرنکال لیا گیا۔فائل فوٹو
کنٹینر کو مرکزی شاہراہ کی بجائے سڑک سے اتارکرنکال لیا گیا۔فائل فوٹو

حکومت کے خلاف ملین مارچ تاریخی ہوگا۔مولانا فضل الرحمن

مولانا فضل الرحمن نے کاکہاہے کہ حکومت کے خلاف ملین مارچ تاریخی ہوگا،بدترین حکومت نے عوام پر مہنگائی مسلط کردی ہے ، ملک کا بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا ہے ۔

جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ہم نیب کو تسلیم نہیں کرتے،نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے، اگرکوئی نیب نوٹس بھیجنا چاہتا ہے تو بھیج دے،20 سال سے میری جائیداد کی کھوج لگائی جا رہی ہے، لیکن ان کو میرے خلاف کچھ بھی نہیں ملا۔ وہ پشاور میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ حکومت نے عام آدمی کی زندگی تنگ کردی ہے ،غلامی کی علامت قوتیں ملک کی حکمران ہیں، اس وقت عام آدمی کے لیے گزارہ کرنا مشکل ہوگیا ہے اورتحریک انصاف کی حکومت نے عام آدمی کی زندگی مشکل کرکے رکھ دی ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اس وقت ہم بدترین غلامی کا شکار ہیں۔ پاکستان کا بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا اور اس کی ٹیم کو ہم پر مسلط کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بدترین حکومت نے عوام پرمہنگائی مسلط کردی ہے۔ عوام کا جینا مشکل کردیا گیا ہے۔حکومت ڈاکومنٹیشن کے نام پر عوام کی جیبوں تک رسائی چاہتی ہے۔ آج میڈیا پر پابندی لگائی جا رہی ہے اور اینکرچیخ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ طبل جنگ بج چکا ہے اب فیصلہ میدان میں ہوگا۔ہم نے جولائی کے الیکشن کو تسلیم نہیں کیا۔ 25 جولائی کو پوری قوم یوم سیاہ منائے گی۔ جے یوآئی ف پشاور میں ملین مارچ کرے گی۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اکثریت چاہتی ہے کہ چیئرمین سینیٹ تبدیل کیا جائے، لیکن اقلیت کو کیا حق پہنچتا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین کیخلاف تحریک عدم اعتماد لائے؟
انہوں نے کہا کہ ہم اس نیب کو تسلیم نہیں کرتے۔ اس نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ اگرکوئی نیب نوٹس بھیجنا چاہتا ہے تو بھیج دے۔ 20 سال سے میری جائیداد کی کھوج لگائی جا رہی ہے،لیکن ان کو میرے خلاف کچھ بھی نہیں ملا۔