انگلینڈ نےاعصاب شکن مقابلے کے بعد نیوزی لینڈ کو شکست دے کر پہلی بار ورلڈکپ جیت لیا۔
انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کا فائنل مقررہ 50 اوورز میں برابر ہوا تو سپر اوور میں بھی میچ ٹائی ہوگیا، تاہم نیوزی لینڈ کا ایک کھلاڑی آؤٹ ہونے پر انگلینڈ کو فاتح قرار دیا گیا۔
لارڈز کے تاریخی میدان پر کھیلے گئے ورلڈکپ کے فائنل میں نئی تاریخ رقم ہوگئی، عالمی کپ میں پہلی بار فیصلہ کن معرکہ ٹائی ہوا تو ونر کے لیے سپر اوور دیا گیا، دونوں ٹیموں نے سپر اوور میں 15،15 رنز بنائے اور میچ ٹائی ہوگیا تاہم نیوزی لینڈ کا ایک کھلاڑی رن آؤٹ ہوا جب کہ انگلینڈ کا کوئی پلیئر آؤٹ نہیں ہوا اور یوں انگلش ٹیم کو فاتح قرار دیا گیا۔
شکست کے ساتھ ہی مارٹن گپٹل اور نیوزی لیڈ کے دیگر کھلاڑیوں کے ضبط کے بندھن ٹوٹ گئے اور آنکھوں سے آنسو چھلک پڑے جبکہ انگلینڈ کے کھلاڑی خوشی سے اچھل پڑے۔ بین اسٹوکس کو عمدہ بیٹنگ پر مین آف دی میچ جبکہ کین ولیمسن کو پلیئر آف دی ٹورنا منٹ قرار دیا گیا۔
اس سے قبل فائنل میں انگلینڈ کو جیت کے لیے 15 رنز درکار تھے، بین اسٹوک نے شاندار بیٹنگ کرتے ہوئے چھکا لگایا اوراگلی ہی گیند پربین اسٹوک نے 2 رنز بنائے تاہم فیلڈر نے تھرو کیا اور گیند باؤنڈری پار کر گئی جس سے انگلینڈ کو4 اضافی رنز مل گئے۔
میزبان ٹیم کو آخری گیند پر جیت کے لیے 2 رنز درکار تھے لیکن دوسرا رن بناتے ہوئے ووڈ رن آؤٹ ہوگئے اور یوں میچ برابر ہوگیا، کرکٹ کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے کہ ورلڈکپ کا فائنل ٹائی ہوا ہے۔
انگلش ٹیم کی جانب سے جیسن روئے اور بیرسٹو پر مشتمل اوپننگ جوڑی نے اننگز کا آغاز کیا تو پہلی وکٹ 28 رنز پر گر گئی، سیمی فائنل میں جارحانہ بیٹنگ سے ٹیم کی جیت میں کلیدی کردار ادا کرنے والے جیسن روئے فائنل میں ناکام رہے اور 17 رنز بنا کر چلتے بنے جب کہ 59 کے مجموعے پر جوئے روٹ کیچ آؤٹ ہوئے، انہوں نے 7 رنز بنائے۔
71 کے مجموعی اسکور پر بیرسٹو بولڈ ہوگئے، وہ 36 رنز بنا سکے جب کہ کپتان مورگن بھی ٹیم کو مشکلات میں چھوڑ گئے اور 9 رنز بنا کر چلتے بنے۔
کرکٹ ورلڈکپ 2019 کا فائنل آج لارڈز کے تاریخی گراؤنڈ میں انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان کھیلا جارہا ہے جس میں نیوزی لینڈ نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹ کے نقصان پر 241 رنز بنائے۔
اس سے قبل نیوزی لینڈ نے انگلینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ کیوی ٹیم کی جانب سے اننگز کا آغاز مارٹن گپٹل اور نکولس ہینری نے کیا، دونوں بلے بازوں نے محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا تاہم وہ بڑی شراکت داری قائم نہ کر سکے اور 29 کے مجموعے پر اوپننگ جوڑی ٹوٹ گئی، آؤٹ آف فام مارٹن گپٹل فائنل میں بھی خاطر خواہ کارکردگی پیش نہ کر سکے اور صرف 19 رنز پر ہی چلتے بنے۔
ون ڈاون آنے والے کین ولیمسن اور اوپنر نکولس ہینری کے درمیان 74 رنز کی شراکت قائم ہوئی تاہم کپتان ولیمسن 30 رنز بناکر وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوگئے جب کہ روس ٹیلر صرف 15 رنز کے مہمان ثابت ہوئے اور نکولس بھی 55 رنز پر ہمت ہار گئے۔
کیوی ٹیم کے دونوں آل راؤنڈرز اہم میچ میں بڑی اننگز کھیلنے میں ناکام رہے، جمی نیشام 19 رنز بناکر پویلین لوٹے اور کولن ڈی گرانڈ 16 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جب کہ وکٹ کیپر بیٹسمین ٹام لیتھم 47 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔ انگلینڈ کی جانب سے لیام پلنکٹ اور کرس ووکس نے 3،3 جب کہ جوفرا آرچر اور مارک ووڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
ایونٹ کے لیگ میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 119 رنز سے شکست دی تھی جب کہ آج کہ میچ کی انتہائی دلچسپ بات یہ ہے کہ دونوں ٹیموں کو لیگ میچز میں پاکستان کے ہاتھوں شکست ہوچکی ہے۔
انگلینڈ کی ٹیم 27 برس بعد پہلی بار ورلڈ کپ کا فائنل کھیلا، اس سے قبل انگلش ٹیم 1979، 1987 اور 1992 میں ٹرافی کے قریب پہنچ کر خالی ہاتھ رہ گئی تھی۔
نیوزی لینڈ کی ٹیم بھی اب تک ورلڈکپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنے میں ناکام رہی ہے، 2015 میں نیوزی لینڈ کی ٹیم فائنل میں پہنچی تو تھی تاہم ٹائٹل آسٹریلیا نے اپنے نام کیا تھا۔